ہانگ کانگ کی عمارتوں میں آگ کیسی لگی؟ تحقیقات شروع، 13 ملزمان گرفتار، ہلاکتوں کی تعداد 151 ہوگئی

08:562/12/2025, Salı
جنرل2/12/2025, Salı
ویب ڈیسک
پولیس افسر ٹسنگ شُک یِن نے صحافیوں کو بتایا کہ ’کچھ لاشیں راکھ میں تبدیل ہو چکی ہیں، اس لیے ممکن ہے کہ ہم تمام لاپتہ افراد کو تلاش نہ کر سکیں‘۔
تصویر : ایجنسی / روئٹرز
پولیس افسر ٹسنگ شُک یِن نے صحافیوں کو بتایا کہ ’کچھ لاشیں راکھ میں تبدیل ہو چکی ہیں، اس لیے ممکن ہے کہ ہم تمام لاپتہ افراد کو تلاش نہ کر سکیں‘۔

ہانگ کانگ کی رہائشی عمارتوں میں لگنے والی آگ کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پولیس نے 13 افراد کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔

حکام کے مطابق ناقص تعمیراتی و تزئینی مواد کی وجہ سے آگ زیادہ پھیلی، جہاں اب ہلاکتوں کی تعداد 151 ہوگئی ہے۔

پولیس نے بدھ کے روز وانگ فوک کورٹ اسٹیٹ میں لگنے والی آگ سات عمارتوں کی اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ اب بھی 40 سے زائد افراد لاپتہ ہیں۔

پولیس افسر ٹسنگ شُک یِن نے صحافیوں کو بتایا کہ ’کچھ لاشیں راکھ میں تبدیل ہو چکی ہیں، اس لیے ممکن ہے کہ ہم تمام لاپتہ افراد کو تلاش نہ کر سکیں‘۔

تحقیقات کرنے والے حکام نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جب آگ لگی تھی، اُس وقت عمارتوں پر جو بانس کا ڈھانچہ لگا ہوا تھا، اس کے گرد جو سبز جالی لپٹی ہوئی تھی، اس جالی کے جو نمونے ٹیسٹ کیے گئے، وہ آگ سے محفوظ رہنے کے معیار پر پورے نہیں اترے۔

چیف سیکریٹری ایرک چن کے مطابق مرمت کا کام کرنے والے ٹھیکیداروں نے یہ غیر معیاری مواد عمارتوں کے ان حصوں میں استعمال کیا تھا جہاں پہنچنا مشکل ہوتا ہے، جس سے یہ مواد انسپکٹرز کی نظروں سے اوجھل رہا۔

ٹھیکیداروں کی جانب سے استعمال کی گئی فوم انسولیشن نے بھی آگ کو مزید بھڑکایا، جبکہ کمپلیکس میں فائر الارم درست کام نہیں کر رہے تھے۔

آگ سے متعلق انتباہات نظرانداز کیے جانے پر عوامی غصے کے باوجود، بیجنگ نے خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی ’اینٹی چائنا‘ احتجاج پر سخت کارروائی کرے گا۔


یہ بھی پڑھیں:

#آگ
#ہانگ کانگ
#ایشیا