اسرائیلی حملوں کے خلاف قطر میں عرب اور مسلم ملکوں کا ہنگامی اجلاس

11:0815/09/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
قطر میں اجلاس کی تیاریاں
قطر میں اجلاس کی تیاریاں

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں ایک مسودہ قرارداد پیش کیا جائے گا جس میں اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی گئی ہے۔ اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کی شرکت متوقع ہے۔

قطر میں عرب اور مسلم ممالک کا ایک ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے جس میں اسرائیل کے دوحہ پر فضائی حملے اور اس کے بعد بننے والی صورتِ حال پر غور کیا جائے گا۔ یہ اجلاس دوحہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں اور غزہ کی صورتِ حال کے تناظر میں بلایا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں ایک مسودہ قرارداد پیش کیا جائے گا جس میں اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کی گئی ہے۔ اجلاس میں او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان اور اعلیٰ حکام کی شرکت متوقع ہے۔

اس قرارداد کے مطابق عرب اور مسلم ملکوں کی جانب سے اسرائیل کو تنبیہ کی جائے گی کہ اس کے قطر پر حملے اور دیگر ’جارحانہ اقدامات‘ بقائے باہمی اور خطے میں حالات کو معمول پر لانے کی کوششوں کے لیے خطرہ ہیں۔

قرارداد کے مسودے کے مطابق اسرائیلی اقدامات سے ان تمام چیزوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے جو اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے لیے حاصل کی گئی تھیں جس میں حالیہ اور مستقبل میں ہونے والے معاہدے بھی شامل ہیں۔

اس اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف بھی دیگر وزرا و حکام کے ساتھ ایک روزہ دورے پر دوحہ روانہ ہو گئے ہیں۔

اس اجلاس سے قبل اتوار کو قطر کے وزیرِ اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی کا ایک بیان بھی آیا ہے جس میں انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ’دوہرے معیارات‘ کو چھوڑے اور اسرائیل کو اس کے ’جرائم‘ کے لیے سزا دے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری دوہرے معیار استعمال کرنا بند کرے اور اسرائیل کو اس کے کیے گئے تمام جرائم پر سزا دے۔ اسرائیل کو یہ جاننا چاہیے کہ ہمارے فلسطینی بھائیوں کے خلاف جاری نسل کشی کی وہ جنگ جس کا مقصد انہیں ان کی زمین سے محروم کرنا ہے، کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔

انہوں نے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا کہ قطر مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کے لیے کام کرتا رہے گا۔

##قطر
##اسلامی ملک
##اجلاس