اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش تقریباً 6 ماہ پرانی ہے، کراچی پولیس

07:4610/07/2025, Perşembe
جنرل10/07/2025, Perşembe
ویب ڈیسک
پولیس ان کے گھر اس وقت پہنچی جب وہ مالک مکان کی شکایت پر فلیٹ خالی کرانے پہنچے
تصویر : انسٹاگرام / فائل
پولیس ان کے گھر اس وقت پہنچی جب وہ مالک مکان کی شکایت پر فلیٹ خالی کرانے پہنچے

32 سالہ حمیرا نے 2014 میں ویٹ مس سپر ماڈل کا ٹائٹل جیتا تھا اور 2022 کے رئیلٹی شو ’تماشا گھر‘ میں شرکت کے بعد شہرت حاصل کی۔

صوبہ سندھ کے شہر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے ملنے والی پاکستانی اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر علی کی لاش تقریباً چھ مہینے پرانی لگتی ہے۔

یہ انکشاف کراچی پولیس نے کیا ہے جنہوں نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں آٹھ جولائی کو 32 سالہ ماڈل حمیرا اصغر کی لاش برآمد کی۔

پولیس ان کے گھر اس وقت پہنچی جب وہ مالک مکان کی شکایت پر فلیٹ خالی کرانے پہنچے۔ پولیس کے مطابق انہوں نے دروازہ توڑا تو اندر سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی۔

ڈیجیٹل اور فرانزک شواہد کے مطابق حمیرا اصغر علی کی موت پچھلے ستمبر یا اکتوبر میں ہوئی۔ اس سے پہلے پولیس سرجن ڈاکٹر سمیّہ سید نے بتایا تھا کہ لاش کی حالت دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ ایک مہینے پرانی ہوسکتی ہے۔

لیکن پولیس کی جانب سے کی گئی تحقیقات، جن میں فون ریکارڈ، سوشل میڈیا سرگرمی اور پڑوسیوں سے انٹرویوز شامل تھے، سے ظاہر ہوا کہ اداکارہ اکتوبر 2024 کے بعد زندہ نہیں تھیں۔ ان کی آخری فیس بک پوسٹ 11 ستمبر 2024 اور انسٹاگرام پوسٹ 30 ستمبر 2024 کو کی گئی تھی۔ پولیس اور رپورٹرز سے گفتگو میں پڑوسیوں نے بھی بتایا کہ وہ انہیں ستمبر یا اکتوبر 2024 کے بعد سے نہیں دیکھ پائے۔

ڈی آئی جی پولیس سید اسد رضا نے تصدیق کی کہ اداکارہ کا موبائل فون آخری بار اکتوبر 2024 میں ایکٹو تھا اور آخری کال بھی اسی ماہ کی گئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ ’کال ڈیٹیل ریکارڈ کے مطابق آخری کال اکتوبر 2024 میں کی گئی۔‘

ایک اہلکار نےبتایا کہ ’حمیرا کی لاش تقریباً نو ماہ پرانی ہے۔ غالباً ان کی موت اس وقت ہوئی جب انہوں نے آخری بار یوٹیلیٹی بل ادا کیا اور اس کے بعد بل ادا نہ کرنے کی وجہ سے اکتوبر 2024 میں بجلی منقطع ہو گئی‘۔

انہوں نے بتایا کہ کچن میں خراب شدہ کھانے کی اشیاء اور زنگ آلود برتن اس ٹائم لائن کو ثابت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’برتنوں میں زنگ لگ چکا تھا اور کھانے کی چیزیں چھ ماہ قبل ایکسپائر ہو چکی تھیں۔‘

تحقیقات کاروں کے مطابق اس منزل پر صرف ایک اور اپارٹمنٹ تھا، جو اس دوران خالی تھا، جس کی وجہ سے لاش کی بروقت دریافت ممکن نہ ہو سکی۔

دوسرے اہلکار نے بتایا کہ ’اس اپارٹمنٹ کے رہائشیوں نے بتایا کہ وہ فروری میں واپس آئے تھے، تب تک بدبو ختم ہو چکی تھی۔ دس سے پندرہ دن میں لاش کی بدبو کم ہو جاتی ہے۔ بالکونی کا دروازہ بھی کھلا ہوا تھا۔‘

گھر کی پانی کی لائنیں خشک اور زنگ آلود تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ’گھر میں موم بتیاں بھی موجود نہیں تھیں۔‘ پولیس سرجن ڈاکٹر سمیّہ سید نے بتایا کہ ’ہم نے مختلف سطحوں سے نمونے حاصل کیے ہیں، جنہیں لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔‘

پولیس کے مطابق حمیرا کے خاندان نے لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان کا اپنے رشتہ داروں سے تعلق ختم ہوچکا تھا یا اس انکار کی وجہ کچھ اور ہے۔

حمیرا نے 2014 میں ویٹ مس سپر ماڈل کا ٹائٹل جیتا تھا اور 2022 کے رئیلٹی شو ’تماشا گھر‘ میں شرکت کے بعد شہرت حاصل کی۔

انہوں نے ’جسٹ میریڈ‘، ’احسان فراموش‘، ’گرو‘ اور ’چل دل میرے‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کی، جبکہ فلمی کیریئر میں 2015 کی ایکشن تھرلر فلم ’جلیبی‘ اور 2021 کی فلم ’لو ویکسین‘ میں جلوہ گر ہوئیں۔





#پاکستان
#لائف اینڈ سٹائل
#اداکارہ