
پاکستان نے مالی سال 2025-26 کے پہلے مہینے یعنی جولائی میں بیرون ملک یا غیر ملکی اداروں سے مجموعی طور پر تقریباً 69 کروڑ 45 لاکھ 30 ہزار ڈالر قرض لیا۔
اکنامک افیئرز ڈویژن کے اعدادوشمار کے مطابق تقریباً 37 کروڑ 98 لاکھ 80 ہزار ڈالر بین الاقوامی اداروں (مثلاً عالمی بینک یا ایشیائی ترقیاتی بینک) سے آئے۔
تقریباً 11 کروڑ 84 لاکھ 30 ہزار ڈالر دوسرے ممالک (دوطرفہ شراکت دار) سے لیے گئے۔ اور تقریباً 19 کروڑ 62 لاکھ 20 ہزار ڈالر ’نیا پاکستان سرٹیفکیٹ‘ کے ذریعے ملک کے اندر یا سرکاری اسکیموں کے ذریعے حاصل کیے گئے۔
پاکستان کو جن ممالک نے قرض دیا ان میں چائنہ نے تقریباً 60 لاکھ ڈالر، فرانس نے 85 لاکھ ڈالر، جرمنی نے 20 لاکھ 20 ہزار ڈالر، جاپان نے 8 لاکھ 10 ہزار ڈالر، جنوبی کوریا نے 6 لاکھ ڈالر اور کویت نے 3 لاکھ ڈالر دیے ڈالر دیے۔
- چائنہ: تقریباً 60 لاکھ ڈالر
- فرانس: 85 لاکھ ڈالر
- جرمنی: 20 لاکھ 20 ہزار ڈالر
- جاپان: 8 لاکھ 10 ہزار ڈالر
- جنوبی کوریا: 6 لاکھ ڈالر
- کویت: 3 لاکھ ڈال
اس کے علاوہ سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ نے اپنی تیل کی سہولت کے تحت 10 کروڑ ڈالر فراہم کیے۔ امریکہ نے پاکستان میں مستحق یونیورسٹی طلباء کی اعلیٰ تعلیم کے لیے یو ایس بیسڈ میرٹ سکالرشپ پروگرام فیز ٹو کے تحت ایک لاکھ 90 ہزار ڈالر گرانٹ دی۔
بین الاقوامی اداروں سے ملنے والے قرض میں ایشیائی ترقیاتی بینک نے 3 کروڑ 34 لاکھ 50 ہزار ڈالر، ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے19 لاکھ 90 ہزار ڈالر، انٹرنیشنل بینک فار ریکنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ نے 5 کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار ڈالر، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن نے15 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ نے30 لاکھ ڈالر، اور اسلامی ترقیاتی بینک نے 13 کروڑ 12 لاکھ ڈالر فراہم کیے۔
- ایشیائی ترقیاتی بینک: 3 کروڑ 34 لاکھ 50 ہزار ڈالر
- ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک: 19 لاکھ 90 ہزار ڈالر
- انٹرنیشنل بینک فار ریکنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ: 5 کروڑ 25 لاکھ 60 ہزار ڈالر
- انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن: 15 کروڑ 80 لاکھ ڈالر
- انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ: 30 لاکھ ڈالر
- اسلامی ترقیاتی بینک: 13 کروڑ 12 لاکھ ڈالر