
دو امریکی نیشنل گارڈ کے اہلکار بدھ کے روز وائٹ ہاؤس نزدیک فائرنگ سے شدید زخمی ہوگئے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے ’دہشت گردی کا واقعہ‘ قرار دے دیا۔
اس واقعے میں دو گارڈز کے شدید زخمی ہونے پر ٹرمپ نے کہا کہ ’یہ گھناؤنا حملہ برائی پر مبنی، دہشت گردانہ اور نفرت انگیز کارروائی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہ صرف ہماری قوم بلکہ انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے۔
ٹرمپ نے تصدیق کی کہ فائرنگ کے بعد حراست میں لیا گیا ایک شخص غیر ملکی ہے جو افغانستان سے ہمارے ملک میں داخل ہوا تھا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہوم لینڈ سکیورٹی کو حاصل معلومات کے مطابق زیرِ حراست مشتبہ شخص کا تعلق افغانستان سے ہے جسے بائیڈن انتظامیہ 2021 میں ملک میں لے کر آئی تھی۔
’یہ حملہ ہمارے ملک کو درپیش سب سے بڑے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابقہ امریکی انتظامیہ نے بنا کسی جانچ پڑتال کے دو کروڑ سے زائد غیر ملکیوں کو امریکہ میں داخل کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں بائیڈن انتظامیہ کے دور میں افغانستان سے امریکہ آئے تمام افراد کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائی گی۔
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں کسی بھی ایسے غیر ملکی کو امریکہ سے نکالنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جن کا یہاں سے تعلق نہیں یا جن سے ہمارے ملک کو فائدہ نہیں پہنچتا۔ اگر وہ ہمارے ملک سے محبت نہیں کر سکتے تو ہمیں وہ نہیں چاہیے۔






