سعودی عرب کی پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان ثالثی کی کوشش: ’افغان وفد مذاکرات کے لیے ریاض گیا تھا لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی‘

اقرا حسین
06:422/12/2025, Salı
جنرل2/12/2025, Salı
ویب ڈیسک
طالبان نے سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
تصویر : ایکس / فائل
طالبان نے سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

افغانستان انٹرنیشنل کے مطابق طالبان کا ایک وفد سعودی عرب میں پاکستانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لیے گیا تھا، تاہم یہ بات چیت کسی پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئی۔

وفد میں طالبان کے نائب وزیرِ داخلہ رحمت اللہ نجیب، وزارتِ خارجہ کے ترجمانعبدالقیحار بلخی اور سینیئر طالبان رہنما انس حقانی شامل تھے۔

دونوں فریقین کو سعودی عرب نے مذاکرات کے لیے ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

طالبان نے سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

یہ مذاکرات استنبول میں ہونے والے دو ناکام مذاکرات کے بعد ہوئے، جو کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے تھے۔ قطر اور ترکیہ اس سے قبل دوحہ اور استنبول میں طالبان–پاکستان مذاکرات کے تین دور کی میزبانی کر چکے ہیں۔ دوحہ میں ہونے والے پہلے دور میں فوری جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس سے قبل تسلیم کیا تھا کہ استنبول میں ہونے والی بات چیت ناکام ہوگئی ہے۔ ایک پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ مذاکرات کا ’کوئی نتیجہ نہیں نکلا‘ اور الزام عائد کیا کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں اور فوج کے کچھ عناصر اس عمل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور تناؤ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پاکستانی حکومت کی جانب سے اب تک سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کے متعلق سرکاری سطح پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

تاہم ابھی تک سعودی حکام کی جانب سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا۔


#افغانستان
#پاکستان
##سرحدی جھڑپیں