تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے ایک دوسرے پر شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے الزامات، ٹرمپ لڑائی رکوانے کے لیے پھر میدان میں

10:1710/12/2025, Çarşamba
جنرل10/12/2025, Çarşamba
ویب ڈیسک
تھائی لینڈ میں ایک خاتون حملوں کے دوران ایک بنکر میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
تھائی لینڈ میں ایک خاتون حملوں کے دوران ایک بنکر میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپیں بدھ کو تیسرے روز بھی جاری ہیں اور دونوں ملک ایک دوسرے پر سویلین آبادی کو نشانہ بنانے کے الزامات لگا رہے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر میدان میں آ گئے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ لڑائی رکوانے اور جنگ بندی بحال کرانے کے لیے فون کال کریں گے۔

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی حالیہ جھڑپیں پیر کو دوبارہ شروع ہوئی ہیں۔ اس سے قبل دونوں ممالک رواں سال جولائی میں ایک دوسرے پر حملے کر رہے تھے اور اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ اور ملائیشیا نے دونوں کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی۔

دونوں فریقین اس بار بھی لڑائی کا ذمے دار ایک دوسرے کو ٹھہرا رہے ہیں۔ تھائی لینڈ کے وزیرِ خارجہ نے منگل کو اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں مذاکرات کی کوئی جگہ نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات کسی تیسرے ملک کی ثالثی کے لیے بھی سازگار نہیں ہیں۔

دوسری جانب کمبوڈیا کے وزیرِ اعظم کے مشیرِ اعلیٰ نے کہا ہے کہ ان کا ملک کسی بھی وقت بات چیت کے لیے تیار ہے۔

ٹرمپ پھر میدان میں

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو امریکی ریاست پنسلوینیا میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر دنیا میں کئی جنگیں رکوانے کا اپنا دعویٰ دہرایا۔ اسی دوران انہوں نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی حالیہ جھڑپوں کا بھی ذکر کیا اور اس تنازع کو ختم کرانے کے لیے کردار ادا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ 'مجھے یہ کہتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی لڑائی دوبارہ شروع ہو گئی ہے اور مجھے کل ایک فون کال کرنی پڑے گی۔ اور کون کہہ سکتا ہے کہ میں ایک فون کال کروں گا اور دو بہت طاقت ور ممالک، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ روک دوں گا۔'

ٹرمپ کے اس بیان پر کمبوڈیا کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا مؤقف یہی رہے گا کہ وہ صرف امن چاہتے ہیں۔ تھائی لینڈ کی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں علم نہیں ہے کہ آیا وزیرِ اعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ سے کوئی بات ہوئی ہے یا نہیں، کیوں کہ وہ پارلیمنٹ میں موجود ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جولائی کی جھڑپوں کے بعد بھی دونوں ملکوں کے رہنماؤں سے رابطہ کیا تھا اور دونوں کے درمیان پانچ روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی کرانے میں کردار ادا کیا تھا۔

اس وقت صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کرانے کے لیے تجارتی مذاکرات اور ٹیرف کو استعمال کیا تھا۔ تاہم تھائی لینڈ کے وزیرِ خارجہ نے منگل کو رائٹرز سے گفتگو میں کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ٹیرف کی دھمکی سے ان کے ملک پر مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

سویلین آبادیوں کو نشانہ بنانے کے الزامات

دونوں ملک ایک دوسرے پر شہری علاقوں کو نشانہ بنانے کے الزامات لگا رہے ہیں۔ دونوں فریقین کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں سے ہزاروں لوگوں کا انخلا کرایا گیا ہے۔

کمبوڈیا نے بدھ کو تھائی لینڈ میں ہونے والے ساؤتھ ایسٹ ایشین گیمز سے اپنے ایتھلیٹس کو سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر واپس بلا لیا ہے۔

تھائی لینڈ کی فوج نے کہا ہے کہ کمبوڈیا کی فون کی جانب سے راکٹ فائر کیے گئے جو ایک اسپتال کے قریب گرے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں اور عملے کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔

دوسری جانب کمبوڈیا کی فوج نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ نے سویلین آبادی پر گولہ باری کی ہے اور ایف 16 طیاروں کے ذریعے بھی شہری علاقوں پر بم گرائے ہیں۔

منگل کی رات کمبوڈیا کی وزارتِ دفاع نے بتایا کہ پیر سے اب تک لڑائی میں ان کے نو شہری ہلاک ہوئے ہیں اور 20 شدید زخمی ہیں جب کہ تھائی لینڈ کے حکام نے کہا ہے کہ ان کے چار فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور 68 افراد زخمی ہیں۔

##تھائی لینڈ
##کمبوڈیا
##ڈونلڈ ٹرمپ