
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے کہا کہ امریکا میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور ایک نوٹ بُک رکھنے کے الزام میں، جس میں حملے کے طریقہ کار اور ایک پولیس اسٹیشن کا خاکہ شامل تھا، گرفتار شخص افغان شہری ہے۔
دفترِ خارجہ نے اس حوالے سے امریکی میڈیا کی اُن رپورٹس کو مسترد کیا جن میں اسے پاکستانی قرار دیا گیا تھا۔25 سالہ لقمان خان کو 24 نومبر کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کینبی پارک ویسٹ میں گاڑی میں بیٹھا تھا۔ تلاشی کے دوران پولیس کو متعدد لوڈڈ گلاک میگزین، ایک آرمَرڈ بیلسٹک پلیٹ اور ایک ہاتھ سے لکھی ہوئی نوٹ بُک ملی، جس میں حملے کے طریقہ کار اور یونیورسٹی آف ڈیلاویئر کی ایک پولیس سہولت میں داخلے کے مقامات سے متعلق تفصیلات درج تھیں۔ یہ معلومات اس ہفتے امریکی اٹارنی آفس فار ڈیلاویئر کے جاری کردہ بیان میں دی گئی ہیں۔
امریکا کے کئی میڈیا اداروں نے لقمان خان کو ’پاکستانی نژاد‘ قرار دیا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی بتایا کہ ’ہماری تحقیقات کے مطابق وہ افغان شہری ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ چند برس پاکستان میں بطور مہاجر رہا، اس کے بعد امریکا چلا گیا‘۔
افغان حکام نے ابھی تک لقمان خان کی شہریت کے بارے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا۔
یہ گرفتاری اُس واقعے کے تقریباً دو ہفتے بعد سامنے آئی ہے جس میں رحمان اللہ لکانوال نامی افغان پناہ گزین پر 26 نومبر کو دو امریکی نیشنل گارڈ اہلکاروں کو گولی مارنے کا الزام ہے۔ زخمی اہلکاروں میں سے ایک خاتون اہلکار دم توڑ گئی تھی۔
اس واقعے کے بعد امریکی شہریت اور امیگریشن سروسز نے 19 ’ہائی رسک‘ ممالک، جن میں افغانستان بھی شامل ہے، کے مہاجرین کی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے روک دیے۔ یہ پالیسی تبدیلی حملے کے بعد اعلان کی گئی اور ٹرمپ انتظامیہ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان بارہا موقف اختیار کرتا رہا ہے کہ افغان نیٹ ورکس سے منسلک شدت پسندی کو اکثر غلط طور پر پاکستان سے جوڑ دیا جاتا ہے، کیونکہ دہائیوں پر محیط مہاجرین کی نقل و حرکت نے صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اسی پس منظر میں اسلام آباد نے گزشتہ برس غیرقانونی افغان باشندوں کی ملک بھر میں بڑے پیمانے پر انخلا کی مہم شروع کی تھی۔
پاکستان طویل عرصے سے خبردار کرتا آیا ہے کہ 2021 میں طالبان کے افغانستان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد خطے میں شدت پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔ کابل اپنی سرزمین سے باہر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتا ہے۔






