

ہیروشیما میں ہزاروں افراد نے بدھ کو دعائیہ تقریبات میں شرکت کی اور جنگ میں ہلاک ہونے والوں کو یاد کیا۔

جاپان کے شہر ہیروشیما پر امریکہ نے چھ اگست 1945 کو دنیا کا پہلا ایٹم بم گرایا تھا۔

’لٹل بوائے‘ نامی اس بم سے پلک جھپکتے میں 78 ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

مزید ہزاروں افراد اس کے بعد کے مہینوں میں بیماریوں اور تابکاری سے مارے گئے۔

واقعے کے 80 سال مکمل ہونے پر ہیروشیما میں ایٹم بم کی یادگار ’پیس میموریل پارک‘ میں بدھ کو 120 ملکوں کے نمائندے جمع ہوئے اور سالانہ تقریبات میں شرکت کی۔

ہیروشیما میں ایٹم بم کے صرف تین دن بعد امریکہ نے جاپان کے شہر ناگاساکی پر بھی ایٹم بم گرا دیا تھا۔

جاپان نے دوسری جنگِ عظیم میں دو ایٹم بم گرائے جانے کے بعد 15 اگست کو سرینڈر کر دیا تھا۔

بدھ کو پیس میموریل میں ہونے والی تقریب میں امریکہ اور اسرائیل کے نمائندے بھی شریک تھے۔

ہیروشیما کے متاثرین کی یاد میں آٹھ بج کر پندرہ منٹ پر خاموشی اختیار کی گئی۔ ٹھیک اسی وقت جب ایٹم بم گرایا گیا تھا۔

۔ ہیروشیما کے میئر نے اپنے شہر اور ناگاساکی میں ہونے والی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ اس سے سبق سیکھیں اور فوجی قوت میں اضافے کے نتائج سے خبردار رہیں۔

پیس میموریل پارک میں ہونے والی یادگاری تقریب کی مزید کچھ تصویری جھلکیاں دیکھیے۔



