
پاکستان سپر لیگ کا دسواں ایڈیشن 11 اپریل کو راولپنڈی میں شروع ہو رہا ہے۔ افتتاحی میچ میں دفاعی چیمپئن اور پی ایس ایل کی تاریخ کی سب سے کامیاب ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ اور تین بار کی چیمپئن بننے والی لاہور قلندرز مدمقابل ہوں گے۔
چھ ٹیموں پر مشتمل اس ٹورنامنٹ میں کل 34 میچز کھیلے جائیں گے، جو 11 اپریل سے 18 مئی تک جاری رہے گا۔ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم 13 میچز کی میزبانی کرے گا، جن میں دو ایلیمینیٹرز اور فائنل بھی شامل ہیں۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 11 میچز ہوں گے، جن میں پہلا کوالیفائر 13 مئی کو کھیلا جائے گا۔ کراچی کا نیشنل بینک اسٹیڈیم اور ملتان کرکٹ اسٹیڈیم پانچ، پانچ میچز کی میزبانی کریں گے۔
ایونٹ میں تین ڈبل ہیڈرز بھی شامل ہیں, یعنی ایک ہی دن میں دو میچز بھی ہوں گے۔
کیا آئی پی ایل کی وجہ سے پی ایس ایل متاثر ہوگا؟
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ایسے وقت میں کھیلا جارہا ہے جب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) بھی جاری ہے۔ اس وجہ سے شائقین کی توجہ تقسیم ہو سکتی ہے۔ یاد رہے کہ دنیا بھر میں کرکٹ دیکھنے والوں کی بڑی تعداد آئی پی ایل کو بھی فالو کرتی ہے۔
اسی وجہ سے کچھ بین الاقوامی کھلاڑی پی ایس ایل میں نہیں آ سکے کیونکہ وہ پہلے ہی آئی پی ایل کے ساتھ معاہدے کر چکے تھے۔
اگرچہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او سلمان نصیر پرامید نظر آتے ہیں۔ تاہم پی ایس ایل دنیا بھر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی فرنچائز لیگوں کے درمیان اپنی الگ پہچان بنانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ کبھی اسے دنیا کی دوسری بہترین فرنچائز لیگ تصور کیا جاتا تھا، مگر اب یہ مقام برقرار رکھنا ایک چیلنج بن چکا ہے کیونکہ عالمی سطح پر کئی مضبوط اور مقبول لیگز ابھر کر سامنے آ چکی ہیں، جو پی ایس ایل کے اسٹیٹس کو براہ راست مقابلے میں لا رہی ہیں۔

کراچی کنگز:
کراچی کنگز ایک مضبوط ٹیم کے طور پر سامنے آئی ہے۔ ان کے پاس ڈیوڈ وارنر (کپتان) اور جیمز ونس جیسے بڑے نام ہیں۔
ٹیم میں بہترین فاسٹ بولنگ، اسپن بولنرز بھی شامل ہیں جبکہ کین ولیمسن جیسے سمارٹ اور تجربہ کار بیٹسمین ہیں۔
کراچی کنگز وہ ٹیم ہے جو نہ صرف دوسری ٹیموں کے لیے چیلنجنگ ثابت ہوسکتی ہے بلکہ اچھی، معیاری اور دلچسپ کرکٹ کھیل کر پی ایس ایل کی ساکھ کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔
پی ایس ایل 10 کے لیے کراچی کنگز کا اسکواڈ: ڈیوڈ وارنر (کپتان)، حسن علی (وائس کپتان)، عباس آفریدی اور ایڈم ملنے، جیمز ونس، خوشدل شاہ، شان مسعود، محمد عرفان خان اور عامر جمال، عرفات منہاس، ٹم سیفرٹ، میر زاہد، فواد علی اور ریاض اللہ، عمیر بن یوسف، کین ولیمسن، محمد نبی اور مرزا مامون

پشاور زلمی:
پشاور زلمی کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ صائم ایوب (جو جنوبی افریقہ میں انجری کا شکار ہو گئے تھے) مکمل طور پر فٹ ہو چکے ہیں۔ وہ اب بابراعظم (کپتان) کے ساتھ اوپننگ کریں گے۔
اس کےعلاوہ نسیم شاہ اور رائلے میریڈتھ جیسے تیز باوٴلرز کا اٹیک مخالف ٹیموں کے لیے چیلنج بن سکتا ہے۔ بیٹنگ میں، راسی وان ڈیر ڈسن اور کولن منرو جیسے تجربہ کار کھلاڑی ٹیم کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔ تاہم مڈل آرڈر ٹیم کی کمزوری بن سکتی ہے۔
پی ایس ایل 10 کے لیے پشاور زلمی کا اسکواڈ: بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب اور ٹام کوہلر-کیڈمور، محمد حارث، جارج لنڈے اور محمد علی، حسین طلعت، ناہید رانا اور عبدالصمد، عارف یعقوب، مہران ممتاز، سفیان رضوی اور ذوالقرنین، سلیمان اور ذوالقرنین، مچل اوون، احمد دانیال، الزاری جوزف اور احسان اللہ

لاہور قلندرز:
لاہور قلندرز نے پی ایس ایل میں ہمیشہ اتار چڑھاؤ دیکھا ہے۔ پانچ بار وہ پوائنٹس ٹیبل کے نیچے آ چکے ہیں، لیکن ٹیم نے 2022 اور 2023 میں مسلسل دو مرتبہ ٹائٹل جیتا ہے۔
پی ایس ایل کے ابتدائی سالوں میں قلندرز نے بڑے ناموں کو اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا مگر تسلسل کے ساتھ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔ کرکٹ ایکسپرٹس کہتے ہیں کہ اس سال کی ٹیم میں وہ کھلاڑی نہیں ہیں جو انہیں چیمپئن بنا سکیں۔ ٹیم کے پلئیر رشاد حسین ایک دلچسپ کھلاڑی ثابت ہو سکتے ہیں۔ لاہور قلندرز کے فینز کو امید ہے کہ ڈیرل میچل بہترین کارکردگی دکھا کر ٹیم کی پوزیشن کو بہتر بنائیں گے۔ تاہم اس کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ قلندرز کو مشکلات کا سامنا ہو گا۔
پی ایس ایل 10 کے لیے لاہور قلندرز کا اسکواڈ: شاہین شاہ آفریدی، فخر زمان اور ڈیرل مچل، حارث رؤف، سکندر رضا اور کوسل پریرا، عبداللہ شفیق، جہانداد خان اور زمان خان، ڈیوڈ ویس، آصف علی، آصف آفریدی، محمد اخلاص، رشاد حسین، محمد سلیمان ، محمد نعیم، سلمان علی مرزا اور ٹام کرن

ملتان سلطانز:
ملتان سلطانز کی ٹیم مضبوط ہے۔ ان کے پاس ایسے بیٹسمین ہیں جو سمجھداری کے ساتھ بہترین کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔ آل راؤنڈر مائیکل بریسویل بہت اچھی فارم میں ہیں، جو بیٹنگ اور بولنگ دونوں میں مدد دے سکتے ہیں۔
نوجوان بولر عاکف پراعتماد باوٴلنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ حسنین بھی نئی ٹیم کے ساتھ خود کو منوانے کے لیے پرجوش ہیں۔
ملتان سلطانز پچھلے تین سال سے فائنل تک پہنچتی رہی ہے اور 2021 میں چیمپئن بھی بنی تھی، اس لیے یہ ٹیم چیلنجنگ ثابت ہوسکتی ہے۔ ان کی اچھی پلاننگ اور مضبوط کھلاڑیوں کی وجہ سے وہ اس بار بھی کراچی کنگز جیسے حریفوں سے ٹائٹل کے لیے بھرپور مقابلہ کریں گے۔
پی ایس ایل 10 کے لیے ملتان سلطانز کا اسکواڈ: محمد رضوان، اسامہ میر، مائیکل بریسویل، ڈیوڈ ولی، افتخار احمد، عثمان خان، کرس جارڈن، کامران غلام، محمد حسنین، فیصل اکرم، عاکف جاوید، گُداکیش موتی، جوش لٹل، طیب طاہر، شاہد عزیز، عبید شاہ، محمد عامر برکی، جانسن چارلس، یاسر خان۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پچھلے پانچ سالوں سے پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکی۔ اب سرفراز احمد کوچ بن گئے ہیں اور ٹیم کو نئی سمت دینے کی کوشش ہو رہی ہے، لیکن ٹیم نے پچھلے کچھ سالوں میں اچھے نوجوان کھلاڑیوں کو چھوڑ کر صرف پرانے سینئر کھلاڑیوں پر بھروسہ کیا، جو ایک بڑی غلطی رہی۔
شروع کے ٹورنامنٹس میں کوئٹہ کی ٹیم کامیاب اس لیے تھی کیونکہ ان کے زیادہ تر کھلاڑی آپس میں پہلے سے کھیلتے آئے تھے، اس لیے ٹیم میں اچھی سمجھ بوجھ تھی۔ لیکن جب باقی ٹیمیں وقت کے ساتھ بہتر ہو گئیں، نئے طریقے اپنائے، اور مضبوط ٹیم بنائیں، تو کوئٹہ میں کوئی نئی تبدیلی سامنے نہیں آئی۔ ٹیم نے خود کو وقت کے ساتھ بہتر نہیں کیا، جس کی وجہ سے وہ پیچھے رہ گئی۔
اس سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو امید ہے کہ نیوزی لینڈ کے مارک چیپ بیٹنگ میں جان ڈالیں گے اور شعیب ملک اپنے تجربے سے مڈل آرڈر کو سنبھالیں گے۔ بولنگ میں کیوی فاسٹ بولر کائل جیمی سن اپنی رفتار سے مخالف بیٹرز کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔
پی ایس ایل 10 کے لیے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسکواڈ: فِن ایلن، فہیم اشرف، مارک چیپمین، ابرار احمد، محمد عامر، رائلے روزو، اکیل حسین، محمد وسیم جونیئر، سعود شکیل، خواجہ نفای، عثمان طارق، حسیب اللہ خان، کرم شہزاد، کائل جیمی سن، حسن نواز، محمد ذیشان، دانش عزیز، کُسال مینڈِس، شاون ایبٹ۔