
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناجائز اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
ترک صدر نے منگل کو صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد کے ساتھ استنبول میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ گفتگو کی۔
صومالیہ کے اتحاد اور سیکیورٹی میں مدد کے عزم کا اعادہ
رجب طیب اردوان نے زور دیا کہ صومالیہ کے اتحاد اور علاقائی سالمیت کی حفاظت ترکیہ کی اولین ترجیح ہے۔ ان کے بقول 'ہم صومالیہ کے سیاسی اتحاد اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے رہیں گے اور صومالی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔'
صومالیہ کے صدر محمد نے ترکیہ کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔
باہمی تعاون بڑھانے کا عزم
دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران مختلف شعبہ جات میں گہرے تعاون کو اجاگر کیا۔ صدر اردوان نے اعلان کیا کہ ترکیہ صومالیہ کے سمندر میں 2026 سے آف شور ڈرلنگ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے صومالی فوج کی تربیت اور تیکنیکی سپورٹ جاری رکھنے کا عزم بھی دہرایا۔
صدر اردوان نے ایک اور اہم منصوبے کا اعلان کیا کہ ترکیہ صومالیہ میں طویل المدتی بنیادوں پر ایک اسپیس پورٹ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا پہلا مرحلہ ترکیہ کی خلائی ایجنسی کی نگرانی میں شروع بھی ہو چکا ہے۔
اس کے علاوہ ترکیہ صومالیہ میں نئی فشریز بھی قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو نہ صرف صومالیہ کی تیکنیکی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بنیں گی بلکہ اس سے غیر قانونی ماہی گیری کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔ اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹرٹیجک تعاون مزید مضبوط ہوگا۔
سعودی عرب نے بھی صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا
اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو خود مختار ریاست تسلیم کیے جانے کو سعودی عرب نے بھی مسترد کر دیا ہے اور صومالیہ کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کے لیے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی کابینہ نے کہا کہ وہ ایسی کسی بھی متوازی قوت کی مخالفت کرتے ہیں جو صومالیہ کے استحکام پر اثر انداز ہوگی۔
منگل کو شاہ سلمان کی قیادت میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں سعودی عرب نے موغادیشو میں قائم صومالی حکومت کی حمایت کی۔ سعودی عرب نے اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے صومالیہ کی خود مختاری اور اتحاد کی حمایت کا عزم دہرایا۔
سعودی کابینہ نے قرار دیا کہ وہ ایسی متوازی قوتوں کو مسلط کرنے کی کوششوں کو مسترد کرتی ہے جو صومالیہ کو غیر مستحکم کر سکتی ہیں۔
صومالی لینڈ کیا ہے اور اس پر تنازع کیوں کھڑا ہوا ہے؟
صومالی لینڈ صومالیہ کا ایک علاقہ ہے جو 1991 میں صومالیہ سے علیحدگی اور آزادی کا اعلان کر چکا ہے اور تین دہائیوں سے ایک ڈی فیکٹو آزاد ریاست کے طور پر چل رہا ہے۔

صومالیہ کی مرکزی حکومت صومالی لینڈ کو آزاد تسلیم کرنے کی مسلسل مخالفت کرتی آئی ہے۔ موغادیشو کی حکومت صومالی لینڈ کے ساتھ کسی بھی غیر ملکی تعلق کو اپنی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیتی ہے۔
اسرائیل وہ پہلا ملک ہے جس نے گزشتہ ہفتے صومالی لینڈ کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کیا ہے جس سے عالمی سطح پر ایک سفارتی تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔
اسرائیل کے اس اقدام کی کئی ملک مخالفت کر چکے ہیں اور اس پر سخت ردعمل آ رہا ہے۔ عرب لیگ، مصر، سوئیڈن سمیت کئی ملکوں نے اسرائیل کے عمل کی مذمت کی ہے اور صومالیہ کی علاقائی سالمیت کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔






