انڈیا سے جنگ کا خدشہ: پاکستان کی خوبصورت وادی سیاحوں سے خالی

09:352/05/2025, Cuma
جنرل2/05/2025, Cuma
ایجنسی
 نیلم ویلی لائن آف کنٹرول سے صرف 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے
تصویر : نیوز ایجنسی / اے پی
نیلم ویلی لائن آف کنٹرول سے صرف 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے

پاکستان کے شمالی علاقے نیلم ویلی میں ہر سال تقریباً 3 لاکھ سیاح آتے ہیں۔ مگر انڈیا کے ساتھ جنگ کے خطرے کی وجہ سے یہاں کے ہوٹل اور گیسٹ ہاوٴسز اب خالی ہوگئے ہیں۔

پاکستان کے شمالی علاقے نیلم ویلی میں ہر سال تقریباً 3 لاکھ سیاح آتے ہیں۔ مگر انڈیا کے ساتھ جنگ کے خطرے کی وجہ سے یہاں کے ہوٹل اور گیسٹ ہاوٴسز اب خالی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پچھلے ہفتے انڈین کشمیر کے پہاڑی علاقے پہلگام میں مسلح افراد نے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جس سے دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ اںڈیا نے پاکستان پر اس حملے کا الزام عائد کیا، جو پاکستان نے مسترد کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

نیلم ویلی لائن آف کنٹرول سے صرف 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، جس کی وجہ سے یہ کسی بھی فوجی سرگرمی کے لیے حساس علاقہ مانا جاتا ہے۔

ہوٹل کے مالک رفاقت حسین نے کہا کہ ہاٹل خالی ہونے سے سیاحت شدید متاثر ہوئی ہے۔ ’زیادہ تر سیاح واپس اپنے شہروں کو جا چکے ہیں کیونکہ جنگ کا خطرہ ہے‘۔

انڈین کشمیر میں بھی حکام نے احتیاط کے طور پر متعدد سیاحتی ریزورٹس بند کر دیے ہیں۔ پاکستانی حکام کی طرف سے ایسا کوئی حکم ابھی تک نہیں آیا ہے، پاکستانی کشمیر کے علاقے چاکوتھی کے بازار کھلے ہیں، تاہم لوگ خوفزدہ اور فکر مند ہیں۔

دکاندار بشیر مغل کہتے ہیں کہ ’ہم امن کی دعا کرتے ہیں، جنگ میں کسی کو فائدہ نہیں ہوتا، اس سے صرف عام شہری متاثر ہوتے ہیں، اگر جنگ ہوئی تو میں خود فوج کے ساتھ لڑوں گا‘۔

ماضی میں جب سرحد پر گولہ باری یا جھڑپیں ہوتی تھیں، تو پاکستان حکومت مقامی لوگوں کو ان کے گھروں کے پاس زیرِ زمین یا محفوظ پناہ گاہیں بنانے میں مدد دیتی تھی تاکہ وہ خطرے کے وقت وہاں چھپ سکیں۔ لیکن اب چونکہ آبادی بڑھ گئی ہے، اس لیے ہر گھر کے پاس ایسی پناہ گاہ بنانا ممکن نہیں رہا۔

چاکوتھی کی رہائشی سائقہ نسیر نے اپنے بچپن کی وہ یادیں تازہ کیں جب سرحد پر بار بار کی فائرنگ ہوتی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’اب میں خود ایک ماں ہوں لیکن آج بھی میں وہی خوف محسوس کر رہی ہوں۔‘

انہوں نے یاد کیا کہ 2019 میں جب پاکستان اور انڈیا جنگ کے قریب پہنچ گئے تھے، تب بھارتی گولے ان کے علاقے پر گرے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ اُن کے گھر میں ایک زیرِ زمین پناہ گاہ (بنکر) موجود ہے۔

اور جب اُن سے پوچھا گیا کہ اگر دوبارہ جنگ چھڑ گئی تو کیا کریں گے، تو انہوں نے کہا کہ ’اگر جنگ ہوئی تو ہم کہیں نہیں جائیں گے، ہم یہی رہیں گے، ہم نہیں بھاگیں گے۔‘



#انڈیا پاکستان کشیدگی
#جنوبی ایشیا
#جنگ