
اکثر ہم لوگ موبائل فون کے چارجر یا ٹی وی بند کرنے کے بعد اس کا پلگ سوئچ بورڈ میں لگا چھوڑ دیتے ہیں۔ آپ کو لگتا ہوگا کہ اس سے تو بجلی خرچ نہیں ہوتی۔ اگر آپ ایسا سوچتے ہیں تو یہ غلط ہے۔ کیوں کہ یہ الیکٹرانک ڈیوائسز بند ہونے کے باوجود بھی خاموشی سے بجلی استعمال کر رہی ہوتی ہیں۔
اس چھپے ہوئے بجلی کے ضیاع کو فینٹم انرجی یا ویمپائر انرجی بھی کہا جاتا ہے جو اکثر الیکٹرانک ڈیوائسز کا پلگ سوئچ میں لگا رہنے کی وجہ سے ضائع ہوتی ہے۔

یہ ڈیوائسز ایسے کتنی بجلی ضائع کرتی ہیں؟
امریکہ کے شہر نیویارک میں قائم کولمبیا یونیورسٹی کا شمار دنیا کی ٹاپ یونیورسٹیز میں ہوتا ہے۔ اس یونیورسٹی کے کولمبیا کلائمیٹ اسکول کے ڈین الیکسز ابرامسن اس بارے میں کہتے ہیں کہ گھر میں استعمال ہونے والی کل بجلی کا پانچ سے 10 فیصد اسی طرح ضائع ہوتا ہے۔ یہ ڈیوائس پر بھی منحصر ہوتا ہے کہ وہ کتنی پرانی ہے اور کتنی بجلی استعمال کرتی ہے۔

کون سی ڈیوائسز بند رہتے ہوئے بھی بجلی ضائع کرتی ہیں؟
اکثر ایسی الیکٹرانک ڈیوائسز زیادہ بجلی ضائع کرتی ہیں جو اپنے کسی ایک فیچر کی وجہ سے مستقل طور پر بجلی سے کنیکٹ رہتی ہوں۔
مثلاً اگر آپ کے مائیکروویو میں گھڑی ہے تو وہ بظاہر آپ کے کسی کام کی نہیں ہے۔ کیوں کہ آپ کبھی بھی ٹائم دیکھنے کے لیے مائیکروویو کے پاس نہیں جائیں گے۔ لیکن اس چھوٹے سے فیچر کو آن رکھنے کے لیے مائیکروویو کا پلگ ضرور آن رہنے دیں گے۔ تو ایسی ڈیوائسز زیادہ بجلی ضائع کرتی ہیں۔

تو اس بجلی کو ضائع ہونے سے بچانے کا یہی طریقہ ہے کہ بلاوجہ پلگ سوئچ بورڈ میں لگا نہ رہنے دیں۔ اور وہ ڈیوائسز جو اسٹینڈ بائے موڈ پر ہوں، اگر ان کا استعمال ضروری نہ ہو تو انہیں بھی بند کر دیں۔ ورنہ ان کے کچھ فیچرز بند کر کے بھی بجلی کی تھوڑی بہت بچت کی جا سکتی ہے۔
اس سے آپ کے بجلی کے بل میں بہت زیادہ نہیں تو تھوڑا بہت فرق تو آئے گا۔ اور اس سے آپ ماحول کی بہتری میں بھی اپنا چھوٹا سا حصہ ڈال سکتے ہیں۔