اسرائیل کا قطر پر حملہ: حماس کے کون سے رہنما بچ گئے اور مارے جانے والے چھ افراد کون ہیں؟

10:2210/09/2025, بدھ
جنرل10/09/2025, بدھ
ویب ڈیسک
اسرائیلی حملہ ایک رہائشی کمپلیکس پر کیا گیا۔
اسرائیلی حملہ ایک رہائشی کمپلیکس پر کیا گیا۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کرنے والی ٹیم کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی جس میں وہ ناکام رہا ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کے قطر پر حملے میں اس کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا جو اس حملے میں محفوظ رہی۔ لیکن اس کے پانچ اراکین ہلاک ہوئے ہیں۔

گزشتہ روز اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں فضائی حملہ کیا تھا جس میں ایک رہائشی کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کمپلیکس میں حماس کی اعلیٰ قیادت موجود تھی جو غزہ میں جنگ بندی کے تجویز کردہ معاہدے کا جائزہ لے رہی تھی۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کرنے والی ٹیم کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی جس میں وہ ناکام رہا ہے۔

البتہ حملے میں حماس کے پانچ دیگر اراکین مارے گئے۔ ان کے علاوہ قطر کی سیکیورٹی فورسز کا ایک اہلکار بھی حملے میں ہلاک ہوا ہے۔

اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے چھ افراد کون ہیں؟

حملے میں مارے جانے والے افراد میں حماس کے مرکزی مذاکرات کار خلیل الحیہ کے بیٹے شامل ہیں۔

حمام الحیہ (مرکزی مذاکرات کار خلیل الحیہ کے بیٹے)

جہاد لباد (الحیہ کے دفتر کے ڈائریکٹر)

عبداللہ عبدلواحد (محافظ)

مؤمن حسونا (محافظ)

احمد المملوک (محافظ)

بدر سعد محمد الحمیدی (قطر سکیورٹی فورسز کے اہلکار)

نشانہ کون تھا؟

اسرائیلی حملے کا اصل ہدف حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات کرنے والے رہنما خلیل الحیہ اور دیگر اعلیٰ قیادت تھی۔ ان میں حماس کے مالیاتی امور کے سربراہ زاہر جبارین، خالد مشعل، محمد درویش، موسیٰ ابو مرزوق، عزت الرشق، رازی حمد اور طاہر النونو سمیت کئی سینئر رہنما شامل تھے۔

یہ سب لیڈرز ایک رہائشی کمپلیکس میں جمع تھے جہاں امریکا کی حمایت یافتہ جنگ بندی کی تجویز پر بات ہو رہی تھی۔

لیکن حماس کے مطابق حملے میں اس کی اعلیٰ قیادت محفوظ رہی۔


##اسرائیل
##حماس
##قطر