حماس کے وہ رہنما جو اسرائیل کی ’موسٹ وانٹڈ لسٹ‘ میں ہیں

16:0411/09/2025, جمعرات
جنرل11/09/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
حماس کے اہم رہنما
حماس کے اہم رہنما

غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل نے گزشتہ دو سال کے دوران حماس کے کئی اہم رہنماؤں کو حملوں میں قتل کیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ حماس کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ حماس کے وہ کون سے اہم رہنما ہیں جو ابھی تنظیم کو سنبھال رہے ہیں اور اسرائیل کے نشانے پر ہیں؟ یہ رپورٹ انہیں اہم ترین رہنماؤں کے بارے میں ہے۔

خلیل الحیہ

خلیل الحیہ قطر میں مقیم ہیں اور اسرائیل کے دوحہ میں کیے گئے حملے کا ایک نشانہ وہ بھی تھے۔ اسماعیل ہنیہ کی موت کے بعد خلیل الحیہ کو حماس کی سب سے بااثر شخصیت قرار دیا جاتا ہے۔ الحیہ اس پانچ رکنی لیڈر شپ کونسل کا حصہ ہیں جو یحییٰ سنوار کی موت کے بعد حماس کی قیادت کر رہی ہے۔ اسرائیل کے قطر پر حملے میں خلیل الحیہ کا ایک بیٹا مارا گیا ہے۔

عزالدین الحداد

عزالدین الحداد، یحییٰ سنوار کی موت کے بعد غزہ میں حماس کے سب سے سینیئر ملٹری لیڈر ہیں۔ اسرائیل انہیں سات اکتوبر کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھتا ہے اور وہ اسرائیل کی موسٹ وانٹڈ لسٹ میں ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ شمالی غزہ میں ہیں جہاں آج کل اسرائیل نے نئے حملے شروع کر رکھے ہیں۔

خالد مشعل

خالد مشعل حماس کے معروف ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ 68 سالہ مشعل نے 2004 سے 2017 حماس کی قیادت کی ہے۔ اسرائیلی ایجنٹس نے 1997 میں انہیں زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن وہ بچ گئے۔ اب وہ غزہ میں مقیم ہیں اور حماس کی لیڈرشپ کونسل کا حصہ ہیں۔

محمد درویش

محمد اسماعیل درویش حماس کی پانچ رکنی لیڈرشپ کونسل کے سربراہ ہیں اور قطر میں ہی مقیم ہیں۔ انہیں ابو عمر حسن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ انہیں حماس کی شوریٰ کونسل کا چیئرمین بھی سمجھا جاتا ہے۔

نزار عوض اللہ

نزار عوض اللہ کو حماس کی بنیاد رکھنے والے شیخ احمد یاسین کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ حماس میں کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ سات اکتوبر کے حملوں کے بعد سے وہ کبھی منظرِ عام پر نہیں آئے۔

زاہر جبارین

زاہر جبارین حماس کے مقبوضہ مغربی کنارے کے سربراہ ہیں اور وہ بھی قطر میں مقیم ہیں۔ وہ حماس کی لیڈر شپ کونسل کے رکن ہیں اور مذاکراتی ٹیم کا بھی حصہ ہیں۔ فلسطینی قیدیوں سے متعلق معاملات بھی جبارین ہی دیکھتے ہیں۔ اسرائیل نے انہیں 1993 میں گرفتار کر کے عمرقید کی سزا دی تھی لیکن انہیں 2011 میں قیدیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے کے تحت رہا کر دیا گیا تھا۔

##حماس
##اسرائیل
##اسرائیل حماس جنگ