
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ سوڈان میں جاری بدترین خانہ جنگی ختم کرانے کے لیے اس معاملے پر خاص توجہ دیں گے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے منگل کو امریکی صدر سے ملاقات میں اس معاملے پر کردار ادا کرنے کی بات کی تھی۔
ٹرمپ اپنے دورِ صدارت میں کئی جنگیں ختم کرانے کا دعویٰ کرتے ہیں اور خود کو نوبیل امن انعام کا دعوے دار بھی مانتے ہیں۔ اپنے حالیہ بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد کے ساتھ ملاقات میں سوڈان کی خانہ جنگی پر تفصیلی گفتگو کی۔
ان کے بقول سعودی رہنما نے زور دیا کہ امریکی صدر یہ جنگ ختم کرانے کے لیے اپنی طاقت اور اثر و رسوخ استعمال کریں۔
محمد بن سلمان کے ساتھ کاروباری شخصیات سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ سعودی ولی عہد چاہتے ہیں کہ میں سوڈان کے معاملے میں بھرپور قوت کا مظاہرہ کروں۔
سوڈان میں کیا ہو رہا ہے؟
سوڈان میں تقریباً ڈھائی سال سے ملک کی فوج اور نیم فوجی دستوں 'ریپڈ رسپانس فورس' کے درمیان طاقت اور اقتدار کی رسہ کشی جاری ہے۔ اپریل 2023 سے جاری اس خانہ جنگی میں اب تک 40 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور بدترین انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ ایک کروڑ چالیس لاکھ سے زیادہ شہری اس تنازع کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں۔
آر ایس ایف نے حال ہی میں سوڈان کے صوبے شمالی دارفور کے درالحکومت الفاشر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے جس کے دوران وہاں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں آر ایس ایف کے مظالم کی وجہ سے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ہجرت سے متعلق بین الاقوامی تنظیم نے کہا ہے کہ الفاشر اور اس کے مضافاتی علاقوں سے تقریباً 90 ہزار افراد علاقہ چھوڑ کر دیگر مقامات پر جا رہے ہیں۔ اور وہ یہ سفر غیر محفوظ راستوں پر بغیر خوراک، پانی یا طبی سہولتوں کے کر رہے ہیں۔
امریکی انٹیلی جینس کے مطابق دونوں فریقین کی اس لڑائی کے پیچھے کچھ غیر ملکی قوتیں بھی شامل ہیں۔ مصر اور سعودی عرب سوڈان کی فوج کی حمایت کر رہے ہیں جب کہ متحدہ عرب امارات آر ایس ایف کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔
علاقائی شراکت داروں کے ساتھ مل کر تنازع کو حل کروں گا: ٹرمپ
ٹرمپ نے محمد بن سلمان کے ساتھ اپنے خطاب میں مزید کہا 'میں سمجھتا ہوں کہ یہ صورتِ حال پاگل پن ہے اور قابو سے باہر ہو چکی ہے۔ مگر میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ آپ کے اور اس کمرے میں موجود آپ کے بہت سارے دوستوں کے لیے کتنا اہم معاملہ ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ مجھے محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ 'اس جنگ کو ختم کرا کر آپ ایک بہت ہی عظیم کام کر سکتے ہیں۔ یہ عمل آپ کے سب کاموں سے افضل ہوگا۔'
امریکی صدر کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کی طرف سے یہ مطالبہ سامنے آیا تھا کہ کہ سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کو ملنے والی غیر ملکی فوجی سپورٹ ختم کی جائے۔
ٹرمپ نے اپنے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کی حکومت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور مشرقِ وسطیٰ میں اپنے دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کر ان مظالم کو روکنے اور سوڈان میں استحکام لانے کے لیے کام کرے گی۔






