
’ہم نے صرف زمین نہیں کھوئی، ہم اپنی ثقافت بھی کھو بیٹھے ہیں۔‘

دریائے سندھ کا ڈیلٹا سمندر کے بڑھتے ہوئے کھارے پانی کی لپیٹ میں آ کر اپنی آخری سانسیں گِن رہا ہے۔

جناح انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق پچھلے 20 سال میں دریائے سندھ کے ڈیلٹا سے 12 لاکھ سے زیادہ لوگ اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

کھارو چن میں کبھی تقریباً 40 گاؤں ہوا کرتے تھے، مگر ان میں سے زیادہ تر سمندر کے چڑھتے پانی تلے ڈوب چکے ہیں۔

مردم شماری کے مطابق 1981 میں یہاں کی آبادی 26 ہزار تھی جو 2023 میں کم ہر کر صرف 11 ہزار رہ گئی ہے۔

ایک سٹڈی رپورٹ کے مطابق 1950 کے مقابلے میں اب ڈیلٹا کی جانب پانی کے بہاؤ میں 80 فیصد کمی آ چکی ہے۔

ڈیلٹا کی زمین نہ صرف دھنس رہی ہے بلکہ سکڑتی جا رہی ہے: ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ماہرِ ماحولیات محمد علی انجم

دوسری جانب 1960 کے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے بعد انڈیا دریائے سندھ اور ڈیلٹا کے لیے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔