بنگلہ دیش میں توہینِ مذہب کے الزام میں ایک ہندو شخص کو زندہ جلانے کے خلاف انڈیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے

13:5923/12/2025, منگل
جنرل23/12/2025, منگل
ویب ڈیسک
نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین کا ہجوم جمع ہے۔
نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین کا ہجوم جمع ہے۔

بنگلہ دیش میں ایک ہندو شخص کی ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی سمیت مختلف شہروں میں منگل کو مظاہرے ہو رہے ہیں۔

یہ مظاہرے ایک ہندو قوم پرست جماعت 'ویشوا ہندو پریشد' کی جانب سے کیے جا رہے ہیں جو انڈیا اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں بڑھتی خلیج کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ بنگلہ دیش اور انڈیا کے تعلقات شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے مسلسل تناؤ کا شکار ہیں۔ تاہم حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد دونوں ملکوں میں فاصلے مزید بڑھے ہیں۔

بنگلہ دیش میں طلبہ تحریک کے ایک رہنما شریف عثمان ہادی کو 12 دسمبر کو گولی ماری گئی اور وہ سنگاپور کے ایک اسپتال میں دورانِ علاج ہلاک ہو گئے۔ بنگلہ دیش کی پولیس نے کہا کہ مشتبہ ملزمان کی نشان دہی کر لی گئی ہے اور خیال ہے کہ وہ انڈیا فرار ہو چکے ہیں۔
پولیس نے مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے۔

عثمان ہادی کی ہلاکت کے بعد ڈھاکہ میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہرے ہوئے اور دو قومی اخبارات کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کے بعد انہیں نذرِ آتش کیا گیا۔ اس کے علاوہ انڈیا کے سفارتی مشن کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

انہی مظاہروں کے دوران پرتشدد ہجوم نے ایک ہندو شخص کو توہینِ مذہب کے الزام میں زدوکوب کرنے کے بعد زندہ جلا دیا جس کے خلاف اب انڈیا میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

'ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کرو'

نئی دہلی میں بنگلہ دیش کے ہائی کمیشن کے باہر سینکڑوں مظاہرین جمع ہو کر نعرے بازی کر رہے ہیں اور بنگلہ دیشی گروپ پر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈرز بھی اٹھا رکھے ہیں جن پر 'انڈیا بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر تشدد برداشت نہیں کرے گا' اور 'ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کرو، ہم شیر ہیں' جیسے فقرے درج ہیں۔

حکام نے بنگلہ دیش کے ہائی کمیشن کے باہر رکاوٹیں لگا کر سیکیورٹی سخت کر دی ہے۔ بڑے پیمانے پر پولیس اور بکتر بند گاڑیاں بھی موقع پر موجود ہیں۔ پولیس نے سفارت خانے میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مظاہرین کو پسپا کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا ہے۔

دوسری جانب کولکتہ میں بھی بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمیشن کے باہر مظاہرین جمع ہیں جن کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

ممبئی میں بھی ویشوا ہندو پریشد کے مظاہرین سڑکوں پر ہیں اور بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ ممبئی پولیس نے کچھ مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے۔

بنگلہ دیش میں ہندو اور مسیحی برادری سمیت اقلیتی گروپ عبوری حکومت پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں کے تحفظ میں ناکام ہو گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس اس کی تردید کرتے ہیں۔

بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ منگل کو نئی دہلی میں ہونے والے مظاہروں سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھ سکتی ہے اور تجارت، سرحدی امور اور علاقائی روابط مزید پیچیدہ ہونے کے امکانات ہیں۔

بنگلہ دیش اور انڈیا کے تعلقات میں 2009 کے بعد سے گرم جوشی بڑھی تھی جب شیخ حسینہ اقتدار میں آئی تھیں۔ شیخ حسینہ کو انڈیا کا دوست قرار دیا جاتا تھا اور ان کے دور میں دونوں ملکوں کے بہت گہرے تعلقات رہے۔ لیکن شیخ حسینہ کے مخالف ان کی حکومت پر انڈیا کے ماتحت ہونے اور اس کے کہنے پر چلنے کے الزامات بھی عائد کرتے رہے ہیں۔

##انڈیا
##بنگلہ دیش
##مظاہرے