سال 2025 کے دوران ضلع بنوں میں 134 دہشت گرد حملے ہوئے اور 27 پولیس اہلکار جان سے گئے، 53 دہشت گرد ہلاک ہوئے:: ڈی آئی جی

13:1424/12/2025, بدھ
جنرل24/12/2025, بدھ
ویب ڈیسک
پولیس کی جوابی کارروائی میں 53 دہشتگرد ہلاک اور 163 زخمی ہوئے۔
تصویر : اے ایف پی / فائل
پولیس کی جوابی کارروائی میں 53 دہشتگرد ہلاک اور 163 زخمی ہوئے۔

سال 2025 کے دوران ضلع بنوں میں 134 دہشت گرد حملے ہوئے اور 27 پولیس اہلکار جان سے گئے، جوابی کارروائی میں 53 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

بنوں کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سجاد خان کا کہنا ہے کہ سال 2025 میں ضلع میں اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے 134 دہشتگردانہ حملوں میں 27 پولیس اہلکار جان سے گئے۔

انہوں نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ بنوں پولیس نے شدت پسندوں کے خلاف جامع، منظم اور نتیجہ خیز کارروائیاں کیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کے مطابق 2025 کے دوران مجموعی طور پر 134 دہشتگردانہ حملے پولیس اسٹیشنز، چوکیوں، چیک پوسٹس، پولیس موبائلز اور پولیس پارٹیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے۔

ان حملوں میں 27 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 79 زخمی ہوئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں 53 دہشتگرد ہلاک اور 163 زخمی ہوئے۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ بنوں پولیس نے ضلع بھر میں 168 انٹیلی جنس کی بنیاد پر کارروائیاں کیں، جس کے نتیجے میں 105 دہشتگرد گرفتار اور 65 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ مجموعی طور پر 170 دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائی عمل میں لائی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور سکیورٹی فورسز نے میریان، ہاویڈ، داؤد شاہ، مامند خیل اور ڈومیل کے علاقوں میں کامیاب مشترکہ کارروائیاں کیں۔ ان کارروائیوں کے دوران ایک پولیس کانسٹیبل ہلاک ہوا جبکہ 11 پولیس اہلکار اور پانچ عام شہری زخمی ہوئے۔

ان کارروائیوں کے نتیجے میں 22 دہشتگرد ہلاک اور چار گرفتار کیے گئے، اور متعدد دہشتگردوں کے ٹھکانے اور گھر بھی مسمار کیے گئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہشتگردوں نے پولیس تنصیبات اور شہری آبادیوں کو نشانہ بناتے ہوئے 20 ڈرون حملے کیے، جن میں 19 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مزید یہ کہ نو شہری شہید اور 33 زخمی ہوئے۔

تاہم 18 جولائی کو اینٹی ڈرون سسٹم کی تنصیب کے بعد نمایاں بہتری دیکھی گئی، جس کے تحت 300 سے زائد ڈرون حملے ناکام بنائے گئے اور چار ڈرون کو غیر فعال کیا گیا۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پولیس تنصیبات کی حفاظت کے لیے مختلف سکیورٹی اقدامات کیے گئے، جن میں بارئیرز، بنکرز، ڈبل باونڈری والز، بلٹ پروف گیٹس اور سی سی ٹی وی کیمرے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ پر بھی کام شروع ہو گیا ہے تاکہ پولیس اہلکاروں اور عام عوام کی حفاظت کو مزید یقینی بنایا جا سکے۔



#پاکستان
#خیبرپختونخوا
#دہشت گردی
#بنوں