غزہ کے لیے تاریخی اپیل، اسرائیلی محاصرے کا خاتمہ اور مزاحمت کی حمایت کی جائے

10:0829/12/2025, Pazartesi
جنرل29/12/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
غزہ کے لیے تاریخی اپیل، اسرائیلی محاصرے کا خاتمہ اور مزاحمت کی حمایت کی جائے
غزہ کے لیے تاریخی اپیل، اسرائیلی محاصرے کا خاتمہ اور مزاحمت کی حمایت کی جائے

ایسے وقت میں جب اسرائیل کا غزہ میں قتلِ عام جاری ہے، دنیا بھر میں لاکھوں باشعور لوگ ان مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ سول سوسائٹی کی تنظیمیں، حقوق کے کارکنان اور متعدد سیاسی شخصیات نے اسرائیل کے خلاف سخت اور ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے: غزہ کی طرف مارچ کریں سمندر میں سینکڑوں کشتیوں کے ذریعے اور زمین پر ہزاروں افراد کے ساتھ۔ اور اسرائیل کا محاصرہ کریں۔

'جب غزہ میں معصوم لوگوں کا قتلِ عام ہو رہا ہے، دنیا بھر میں باشعور افراد اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ لیکن اب صرف مذمتی بیانات کافی نہیں ہیں بلکہ یہ وقت ہے کہ اسرائیل کا مکمل طور پر محاصرہ کیا جائے۔'

اسرائیل کو لازماً تنہا کیا جانا چاہیے

اسرائیل کے خلاف مسلسل آوازیں اٹھ رہی ہیں جن میں یہ مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں کہ اسے انسانیت کے جرائم پر تنہائی کا شکار کیا جانا چاہیے اور مظالم پر لازمی سزا ملنی چاہیے۔

سینکڑوں کشتیوں اور بحری جہازوں کے ذریعے سمندری راستے سے غزہ پہنچا جائے اور ہزاروں افراد زمینی راستے سے پہنچیں۔ اسرائیل کا محاصرہ اور اس پر پابندیاں عائد کر کے اسے غیر متحرک کیا جانا چاہیے۔

  • اسرائیل جانے والے تمام سمندری راستوں کو بند کیا جائے۔
  • اسرائیلی بندرگاہوں پر جانے والے جہازوں کو اپنے ساحلوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔
  • تمام ممالک کو اسرائیلی جہازوں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنی چاہئیں۔
  • تجارت کو روکا جائے اور بائیکاٹ کو بڑھایا جائے۔

غزہ کے لیے عالمی قافلے کی تیاریاں

ترکیہ سمیت کئی ممالک میں رضاکار غزہ تک سمندری راستے سے امداد پہنچانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیوں، امدادی ادارے اور کارکنان کے گروپ ایک بڑا بحری کارروان تیار کر رہے ہیں جس کا نام ہے 'فریڈم فلوٹیلا ٹو غزہ۔' اس اقدام کا مقصد نہ صرف اسرائیلی محاصرے کو توڑ کر دکھانے کے ساتھ ساتھ دنیا کو ایک ٹھوس پیغام بھی پہنچانا ہے۔

تجارت روکی جائے، بائیکاٹ میں اضافہ ہو

اسرائیل کے ساتھ کچھ ملکوں کی جاری تجارت پر سخت عوامی مخالفت سامنے آ رہی ہے۔ سپرمارکیٹس سے لے کر بین الاقوامی تجارتی تقریبات تک، بائیکاٹ کے لیے بڑھتی آوازیں اپنی موجودگی کا احساس دلا رہی ہیں۔ دباؤ بڑھ رہا ہے، بالخصوص مسلم ممالک پر، کہ اسرائیل کے ساتھ تمام معاشی، سفارتی اور دفاعی تعلقات کو ختم کیا جائے۔

اسرائیل جو ہر روز اپنے جنگی جرائم کی فہرست میں اضافہ کر رہا ہے، اس پر یہ عالمی دباؤ مزید بڑھانا چاہیے۔ امدادی تنظیمیں زور دے رہی ہیں کہ یہ اقدامات صرف ردعمل نہیں ہیں بلکہ انسانی فریضہ ہے۔

بطور ینی شفق، ہم انسانی شعور کی آواز بنتے رہیں گے۔ ہم غزہ کے عوام کے ساتھ اور ان پر ہونے والے مظالم کے خلاف کھڑے ہیں۔


##اسرائیل
##غزہ
##فلسطین