
پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کا پہلا گروپ جرمنی پہنچ گیا ہے۔ یہ وہ افغان پناہ گزین ہیں جو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مغربی ملکوں میں پناہ کے منتظر تھے۔
پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کا پہلا گروپ جرمنی پہنچ گیا ہے۔ یہ وہ افغان پناہ گزین ہیں جو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مغربی ملکوں میں پناہ کے منتظر تھے۔
پیر کو 47 افغان شہریوں پر مشمل پہلا قافلہ جرمنی پہنچا ہے۔ یہ 10 فیملیز ان 2000 افغان شہریوں میں شامل ہیں جو پاکستان میں غیر یقینی کیفیت میں پھنسے ہوئے ہیں۔
طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد جرمنی نے ان افغان شہریوں کو برلن لے جانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں جرمن اداروں کے لیے کام کرتے رہے تھے جس کی وجہ سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق تھے۔ ان میں انسانی حقوق کے کارکن اور صحافی بھی شامل تھے۔
لیکن جرمن چانسلر فریڈرش مرز نے مئی میں امیگریشن کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے اس پروگرام کو معطل کر دیا تھا۔
مگر جرمنی کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا کہ حکومت ان پناہ گزینوں کو جرمنی لائے جنہیں حکومت نے پناہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ جس کے بعد افغان پناہ گزینوں کی امگریشن کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
یہ افغان پناہ گزین کئی ماہ سے پاکستان میں پھنسے ہوئے تھے اور پاکستان میں بھی غیر قانونی افغان مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھیجنے کی مہم جاری ہے جس کی وجہ سے ان پر دباؤ بڑھ رہا تھا۔
گزشتہ ماہ برلن نے کہا تھا کہ 450 افراد جو جرمنی آنے کے منتظر تھے انہیں پاکستانی حکام نے حراست میں لے کر ان میں سے 200 سے زائد کو واپس افغانستان بھیج دیا ہے۔
اس صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے جرمنی نے ان افغان مہاجرین کے لیے امگریشن پروگرام دوبارہ شروع کر دیا ہے اور اب ان میں سے جن کا کیس اپروو ہو رہا ہے انہیں جرمنی لے جایا جا رہا ہے۔