ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی امداد روکنے کا حکم دے دیا

05:374/03/2025, منگل
جنرل4/03/2025, منگل
ویب ڈیسک
ٹرمپ نے یوکرینی امداد کو روکنے کا حکم پانچ سال پہلے بھی دیا تھا
تصویر : اے ایف پی / فائل
ٹرمپ نے یوکرینی امداد کو روکنے کا حکم پانچ سال پہلے بھی دیا تھا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے امریکی امداد کو عارضی طور پر روکنے کا حکم دے دیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ٹرمپ کے فیصلے کی ممکنہ وجہ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ روس کے ساتھ امن مذاکرات شروع کریں۔

ٹرمپ کا یہ اقدام اوول آفس ملاقات کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا خیال تھا کہ زیلنسکی نے گزشتہ تین سالوں میں امریکہ کی جانب سے دی گئی 180 ارب ڈالر سے زائد کی فوجی امداد پر شکرگزاری کا اظہار نہیں کیا۔

وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ ٹرمپ امن معاہدہ کرنے پر توجہ دے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ زیلنسکی اس مقصد کے لیے سنجیدہ ہوں۔ عہدیدار نے بتایا کہ امریکہ امداد روک کر جائزہ لے رہا ہے کہ یہ جنگ کے خاتمے یا امن معاہدے میں مددگار ہے یا نہیں۔

عہدیدار کے مطابق یہ حکم اس وقت تک نافذ رہے گا جب تک ٹرمپ اس بات سے مطمئن نہیں ہو جاتے کہ یوکرین نے روس کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے سنجیدگی دکھائی ہے۔

ٹرمپ نے یوکرینی امداد کو روکنے کا حکم پانچ سال پہلے بھی دیا تھا۔ جب ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی امریکی امداد اس شرط پر روک لی تھی کہ یوکرینی صدر زیلنسکی، جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کریں، جو اس وقت صدارتی امیدوار تھے۔ اسی معاملے کی وجہ سے ٹرمپ کا پہلی بار مواخذہ (Impeachment) ہوا تھا۔

2024 کے انتخابات سے قبل ٹرمپ نے یوکرین جنگ جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، یہاں تک کہ وہ یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ وہ ایک دن میں یہ لڑائی روک سکتے ہیں۔

پیر کے روز ٹرمپ نے زیلنسکی پر تنقید کی کہ جنگ کا خاتمہ مشتقبل قریب میں نظر نہیں آرہا۔ دوسری جانب زیلنسکی پچھلے ہفتے کی وائٹ ہاؤس ملاقات کے بعد امریکا-یوکرین تعلقات کو مثبت انداز میں پیش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’امن معاہدے تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے‘۔

جس پر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر زیلنسکی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ زیلنسکی کی طرف سے دیا گیا بدترین بیان ہے، اور امریکا اس کو زیادہ دیر برداشت نہیں کرے گا!‘

زیلنسکی نے بعد میں سوشل میڈیا پر اپنے مؤقف کی مزید وضاحت کی۔ اگرچہ انہوں نے براہ راست ٹرمپ کے تبصرے کا ذکر نہیں کیا، لیکن انہوں نے زور دیا کہ ’یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی سفارت کاری کو بامقصد بنائیں تاکہ جنگ کو جلد از جلد ختم کیا جا سکے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں حقیقی امن کی ضرورت ہے اور امن یوکرینی سب سے زیادہ چاہتے ہیں، کیونکہ جنگ ہمارے شہر اور علاقوں کو تباہ کر رہی ہے۔ ہمیں جنگ روکنی ہوگی۔‘



#روس یوکرین جنگ
#امریکا
#یورپ