فلپائن کی میئر بننے والی چینی خاتون کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں عمر قید کی سزا

10:0320/11/2025, Perşembe
جنرل20/11/2025, Perşembe
ویب ڈیسک
ایلس گو، جنہیں عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی
تصویر : اے ایف پی / ایجنسی
ایلس گو، جنہیں عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی

فلپائن کی عدالت نے چینی خاتون (جو خود کو فلپائنی شہری ظاہر کرکے مقامی میئر بن گئی تھی) کو سات دیگر افراد کے ساتھ انسانی سمگلنگ کے الزامات میں عمر قید کی سزا دی۔

رپورٹس کے مطابق 35 سالہ ایلس گو دارالحکومت منیلا کے شمال میں واقع ایک قصبے کی میئر رہ چکی ہیں، انہیں جمعرات کو اِس الزام میں مجرم قرار دیا گیا کہ وہ ایک چینیوں کے زیرِ انتظام ایسا مرکز چلا رہی تھیں جہاں جُوا کھیلا جاتا تھا۔ اِس جوا خانے میں سینکڑوں افراد کو زبردستی ایسے آن لائن فراڈ یا دھوکے کروائے جاتے تھے جن کا نشانہ عام لوگ بنتے تھے۔

فلپائن کی سٹیٹ پراسیکیوٹر اولیویا ٹوریویلاس نے کہا کہ ایلس گُو اور دیگر سات ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایلس گُو فلپائن سے فرار ہوگئی تھیں پھر ستمبر 2024 میں انڈونیشیا سے گرفتار کیا گیا۔

مارچ 2024 میں پولیس نے ایک بہت بڑے مرکز پر چھاپہ مارا۔ اس جگہ پر دفتروں کی عمارتیں، شاندار رہائشی ولاز اور ایک بڑا سوئمنگ پول تھا۔ پولیس نے یہ کارروائی اس وقت کی جب وہاں کام کرنے والا ایک ویتنامی شخص کسی طرح بھاگ کر باہر نکلا اور پولیس کو سب کچھ بتا دیا۔

چھاپے کے دوران پولیس کو 700 سے زائد افراد ملے جن میں فلپائنی، چینی، ویتنامی، ملائیشیائی، تائیوانی، انڈونیشیائی اور روانڈا کے شہری شامل تھے، ساتھ ہی ایسے دستاویزات بھی ملیں جن سے مبینہ طور پر ثابت ہوا کہ کمپاؤنڈ جس کمپنی کی ملکیت تھی اس کی صدر ایلس گُو تھیں۔

فلپائن کی اینٹی آرگنائزڈ کرائم کمیشن کے ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ ایلس گُو اور دیگر تین افراد کو کمپاؤنڈ کے اندر ’انسانی اسمگلنگ منظم کرنے‘ کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے۔

اگرچہ ایلس گُو کو بمبان شہر کی میئر کے طور پر منتخب کیا گیا تھا (وہی جگہ جہاں پولیس نے اس دھوکہ دہی کے مرکز پر چھاپہ مارا تھا) لیکن منیلا کی ایک عدالت نے جون میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ چونکہ وہ چینی شہری ہیں، اس لیے وہ انتخابات لڑنے کی اہل تھیں ہی نہیں۔

فلپائنی نشریاتی ادارے اے بی ایس-سی بی این نے جمعرات کو ایلس گُو کے ٹرائل پر اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’اُن کی تقرری اور پوری میئر ٹیم کو بھی کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔‘

رپورٹ کے مطابق جب حکام نے ایلس گُو کی سرگرمیوں کی چھان بین کی تو سیاست دانوں نے الزام لگایا کہ ’وہ فلپائنی نہیں بلکہ چینی شہری ہیں، جنہوں نے فلپائنی سول رجسٹری، امیگریشن اور الیکشن قوانین کو چینی حکومت کے ایک ایجنٹ کے طور پر بائی پاس کیا۔‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بتایا کہ منیلا میں چینی سفارتخانے نے جمعرات کے روز تبصرے کے لیے رابطے کیا لیکن فوراً کوئی جواب نہیں دیا۔

جنوبی مشرقی ایشیا میں حالیہ برسوں کے دوران آن لائن دھوکہ دہی (سائبر اسکیم) میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، خاص طور پر کمبوڈیا، میانمار اور فلپائن میں، جہاں اندازے کے مطابق ہزاروں دھوکے باز آن لائن فراڈ کے کاروبار میں شامل ہیں۔

اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وسیع تر خطے میں 2023 میں آن لائن فراڈ میں ملوث لوگوں نے عام شہریوں کو تقریباً 37 ارب ڈالر کا دھوکا دیا۔



یہ بھی پڑھیں:



#فلپائن
#چائنہ
#انسانی سمگلنگ