
ترکی کی وزارتِ دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل کو روکا نہیں جاتا، قطر جیسے حملے خطے کو تباہی کی طرف لے جائیں گے۔
جمعرات کو ترکیہ کے نیشنل ڈیفنس منسٹری کے ذرائع نے کہا کہ اسرائیل کے شام میں ترکیہ کی مسلح افواج کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے دعوے بے بنیاد ہیں۔
یاد رہے کہ شام میں ترکیہ کے تقریباً 126 فوجی اڈے اور چوکیاں قائم ہیں جو مختلف فوجی آپریشنز اور اسٹریٹجک مفادات پر مبنی ہے۔
انقرہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران وزارت کے ترجمان ذکی اکترک نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف کارروائی کرے، اور خبردار کیا کہ جب تک اسرائیل کو روکا نہیں جاتا، قطر میں ہونے والے حملے جیسے واقعات خطے کو تباہی کی طرف لے جائیں گے۔
اکترک نے کہا کہ اسرائیل کا قطر پر حملہ ثابت کرتا ہے کہ تل ابیب نے دہشت گردی کو ریاستی پالیسی بنا لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ قطر کے ساتھ اس حملے کے خلاف کھڑا ہے، یہ حملہ قطر کی خودمختاری کی واضح خلاف ورزی ہے۔
منگل کو اسرائیل کی فوج نے کہا تھا کہ اس نے قطری دارالحکومت دوحہ میں فلسطینی گروپ حماس کی ’اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے‘ کے لیے حملہ کیا۔
عالمی سطح پر اس حملے پر شدید مذمت کی گئی ہے اور اسے قطر کی خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں کے بارے میں اکترک نے کہا کہ اسرائیل کی معصوم لوگوں، گھروں، خیموں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنانا غزہ سٹی میں انسانی المیہ کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔