ستائیسویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی منظور، اپوزیشن کا واک آؤٹ

15:5412/11/2025, بدھ
جنرل12/11/2025, بدھ
ویب ڈیسک
اسپیکر ایاز صادق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
اسپیکر ایاز صادق اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔

ستائیسویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آئینی ترمیم کی ایوان سے شق وار منظوری لی اور پھر ترمیم کی حتمی منظوری لی گئی۔

حکومتی اتحاد کو آئینی ترمیم کا بل منظور کرانے کے لیے قومی اسمبلی میں بھی دو تہائی اکثریت یعنی 224 اراکین کی حمایت درکار تھی جب کہ اس کے 234 اراکین ایوان میں موجود تھے جنہوں نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔

اس دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف، مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو بھی ایوان میں موجود تھے اور انہوں نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے آئینی ترمیم کی مخالفت کی گئی۔ تاہم صرف جمعیت علمائے اسلامی (ف) کے اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیا جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

حکومتی اتحاد نے پیر کو سینیٹ سے 27 ویں ترمیم کا بل منظور کرایا تھا جس کے بعد اسے منگل کو قومی اسمبلی میں بحث کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ لیکن اس کے بعد ترمیمی بل کی کچھ شقوں میں مزید تبدیلیاں کی گئیں جنہیں قومی اسمبلی سے تو منظور کرا لیا گیا ہے۔ تاہم اب اس بل کو دوبارہ سینیٹ میں پیش کیا جائے گا اور ان تبدیلیوں کی سینیٹ سے بھی منظوری لی جائے گی۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد اسے صدر کو بھجوایا جائے گا جن کے دستخط کے بعد یہ ترمیم آئین کا حصہ بن جائے گی۔

##پاکستان
##ستائیسویں ترمیم
##آئینی ترمیم