صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر حملہ، 7 افراد ہلاک

14:2021/11/2025, جمعہ
جنرل21/11/2025, جمعہ
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
تصویر : ڈان / ایکس
فائل فوٹو

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں سات افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس حکام نے مقامی اخبار ڈان کو تصدیق کی کہ ہلاک ہونے والوں میں سے ایک طالبان کے اُس گروہ کا حصہ تھا جو ریاست کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں اور مرنے والوں میں باقی اس کے رشتہ دار تھے۔

متاثرہ خاندان نے پولیس میں دی گئی شکایت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ حملہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے ہوا۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ خاندان نے یہ موقف اس لیے اختیار کیا ہے تاکہ کسی ممکنہ جوابی حملے سے بچا جا سکے۔

امن کمیٹیاں، یا گاؤں کی دفاعی کمیٹیاں، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کے لیے قائم کی گئی تھیں تاکہ خیبر پختونخوا کے علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں سے دفاع کیا جا سکے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے حملے کی مذمت کی اور جانی نقصان کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ’فتنہ الخوارج‘ کے ذریعے کیا گیا۔ یاد رہے کہ فتنہ الخوارج وہ اصطلاح ہے جو ریاست کی طرف سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ واقعے قرار دیا اور کہا کہ ’یہ دہشت گرد حملہ تھا جو امن اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ فتنة الخوارج کے ایسے بزدلانہ اقدامات عوام کے حوصلے کو کمزور نہیں کر سکتے۔ ریاست اور قوم امن کے دشمنوں کے خلاف متحد کھڑی ہے۔‘


#پاکستان
#دہشتگردی
#ٹی ٹی پی
#خیبرپختونخوا