یوکرین کا روسی دارلحکومت ماسکو پر بڑا ڈرون حملہ، دو لوگ ہلاک، عمارتیں تباہ

09:5911/03/2025, منگل
جنرل11/03/2025, منگل
ویب ڈیسک
یوکرین کی جانب سے فوری طور پر اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
تصویر : فوٹوایجنسی / جیٹی امیجز
یوکرین کی جانب سے فوری طور پر اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

یوکرین نے روسی دارالحکومت ماسکو پر بڑا ڈرون حملہ کردیا، جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں ماسکو کے ایئرپورٹس بند کر دیے گئے اور رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

یوکرین کی جانب سے ماسکو پر ہونے والا یہ ڈرون حملہ، جو کہ حالیہ مہینوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے، ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوکرین منگل کے روز سعودی عرب میں ہونے والے مذاکرات کے دوران امریکہ کے سامنے روس کے ساتھ جزوی جنگ بندی کا منصوبہ پیش کرنے والا ہے۔

ماسکو کے گورنر آندرے وروبیویف کے مطابق حملہ صبح 4 بجے ہوا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔ جبکہ ملک کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی فضائی ڈیفنس سسٹمنے رات بھر یوکرین کے مجموعی طور پر 337 ڈرون مار گرائے، جن میں سے 91 ماسکو کی حدود میں تباہ کیے گئے۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے اس حملے کو ایک بڑا ڈرون حملہ قرار دیا، جسے روس کی فضائی دفاعی فورسز نے ناکام بنانے کی کوشش کی۔

روسی ایوی ایشن اتھارٹی کے ادارے روساویاتسیا کے مطابق ان حملوں کی وجہ سے ماسکو کے چار بڑے ایئرپورٹس (دومودیدووو، ونوکووو، ژوکووسکی اور شیریمیٹیوو) پر پروازوں کی آمد و رفت کو محدود کر دیا گیا۔

تاہم یوکرین کی جانب سے فوری طور پر اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

یہ ڈرون حملہ ایسے وقت میں ہوا جب یوکرین اور امریکی حکام سعودی عرب میں روس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کرنے والے تھے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز ان مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ سعودی عرب میں ہونے والی یہ ملاقات یوکرینی حکام اور امریکی عہدیداروں کے درمیان سب سے اعلیٰ سطح کی بات چیت ہوگی، جو 28 فروری کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ایک میٹنگ کے بعد ہو رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے بعد امریکہ نے یوکرین کو دی جانے والی امداد معطل کر دی تھی، جس میں خفیہ معلومات کا تبادلہ (انٹیلی جنس شیئرنگ) اور سیٹلائٹ امیجری تک رسائی بھی شامل تھی۔ یہ اقدامات اس لیے کیے گئے تاکہ یوکرین کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ روس کے ساتھ جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی میز پر آئے۔


یہ بھی پڑھیں:

#روس یوکرین جنگ
#امریکا
#جنگ