یوکرین کا روس کے ایٹمی صلاحیت والے بمبار طیاروں پر حملہ

06:422/06/2025, پیر
جنرل2/06/2025, پیر
ایجنسی
یوکرین کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے روس کے ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔
تصویر : روئٹرز / فائل
یوکرین کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے روس کے ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔

امن مذاکرات سے ایک دن پہلے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ اچانک شدت اختیار کر گئی، جب یوکرین نے روس پر سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا۔

پچھلے دنوں یوکرین نے ایک روسی ہائی وے پل کو مسافر ٹرین کے اوپر دھماکے سے اڑا دیا اور سائبیریا میں واقع ائیر بیس پر حملہ کرکے ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی غیر مصدقہ ویڈیوز اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ روس کے اسٹریٹجک بمبار طیارے (جن کا مقصد دور دراز اہداف پر ایٹمی بم گرانا ہوتا ہے) ارکتسک کے شمال میں واقع بیلایا ایئر بیس پر آگ کی لپیٹ میں ہیں۔

روئٹرز کی جانب سے فوری طور پر ویڈیوز یا تصاویر کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ تاہم کیف میں ایک یوکرینی انٹیلی جنس عہدیدار نے روئٹرز کو بتایا کہ یوکرین کی داخلی سیکیورٹی ایجنسی ایس بی یو نے روسی فوجی طیاروں پر بڑا ڈرون حملہ کیا، جس میں 40 سے زائد فوجی طیاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نشانہ بنائے گئے طیاروں میں ٹی یو-95 اور ٹی یو-22 اسٹریٹجک بمبار طیارے شامل تھے، جنہیں روس یوکرین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

روسی علاقے ارکتسک کے گورنر ایگور کوبزیف نے تصدیق کی کہ اوسولسکی ضلع کے سریڈنی گاؤں کے قریب واقع ایک فوجی یونٹ پر ڈرون حملہ ہوا ہے، تاہم انہوں نے اسٹریٹجک ایوی ایشن یا ایٹمی طیاروں کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

مقامی حکام کے مطابق روس کے شمالی علاقے مرمانسک میں بھی یوکرینی ڈرون حملہ کیا گیا۔ اوپن سورس ڈیٹا کے مطابق اولینیا ایئر بیس جو اسٹریٹجک ایوی ایشن کے لیے استعمال ہوتا ہے، مرمانسک ریجن میں واقع ہے۔

دوسری جانب روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کے 162 ڈرون مار گرائے ہیں۔

وزارتِ دفاع کے مطابق ان میں سے ایک تہائی سے زائد سرحدی علاقے کرسک جبکہ 31 بیلگوروڈ اور 27 لپیٹسک میں گرائے گئے ہیں۔









#روس یوکرین جنگ
#جنگ
#یورپ