ٹرمپ کا ’امریکی اسٹریٹجک ریزرو‘ کے لیے 5 کرپٹو کرنسیوں کا اعلان

07:454/03/2025, الثلاثاء
جنرل4/03/2025, الثلاثاء
ویب ڈیسک
ٹرمپ کا امریکی اسٹریٹجک ریزرو کے لیے پانچ کرپٹو کرنسیوں کا اعلان
تصویر : روئٹرز / فائل
ٹرمپ کا امریکی اسٹریٹجک ریزرو کے لیے پانچ کرپٹو کرنسیوں کا اعلان

  • ٹرمپ نے اسٹریٹجک ریزرو کے لیے بٹ کوائن، ایتھر، ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو کا اعلان کر دیا
  • بٹ کوائن اور ایتھر کی قیمت میں 10 فیصد سے زائد اضافہ
  • ٹرمپ نے کرپٹو انڈسٹری کی پالیسی ترجیحات کی فوری حمایت کی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پانچ کرپٹو کرنسیوں کے ناموں کا اعلان کیا، جنہیں وہ ایک نئی امریکی اسٹریٹجک ریزرو میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کے اعلان کے بعد ان کرنسیوں کی مارکیٹ ویلیو میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ٹرمپ جن ڈیجیٹل کرنسیوں کو امریکہ کے نئے سٹریٹیجک ریزرو کا حصہ بنانا چاہتے ہیں ان میں بٹ کوائن، ایتھیریم، ایکس آر پی (XRP)، سولانا اور کارڈانو شامل ہیں۔

اتوار کی دوپہر مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قدر 11 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 94 ہزار 164 ڈالرز تک پہنچ گئی۔ جبکہ دوسری سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ایتھریم کی قدر تقریباً 13 فیصد بڑھ کر 2 ہزار 516 ڈالرز ہو گئی۔

ایکس آر پی دراصل ریپل لیب نامی کرپٹو کرنسی کمپنی کا ایک ٹوکن (ڈیجیٹل کرنسی) ہے۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ریپل نے نومبر میں ہونے والے امریکی کانگریسی انتخابات پر اثر ڈالنے کے لیے ایک ’سپر پی اے سی‘ (ایسا سیاسی گروپ جو بڑی مالی مدد فراہم کر سکتا ہے) کی حمایت کی، تاکہ کرپٹو کرنسی انڈسٹری کے حق میں فیصلے کروائے جا سکیں۔

کوائن شیئرز کے تحقیقاتی سربراہ جیمز بٹر فل نے کہا کہ انہیں بٹ کوائن کے علاوہ دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کو ریزرو میں شامل کرنے پر حیرت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’بٹ کوائن کے برعکس دیگر کرپٹو کرنسیاں زیادہ تر ایسی سرمایہ کاری سے ملتی جلتی ہیں جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں کی جاتی ہے۔ اس اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی حکومت کرپٹو ٹیکنالوجی کے وسیع شعبے کی حمایت ایک محب وطنی کے نقطہ نظر سے کر رہی ہے، بجائے اس کے کہ وہ ان کرپٹو اثاثوں کی اصل مالی یا تکنیکی خصوصیات پر غور کرے‘۔

یہ بھی یاد رہے کہ 2024 کے انتخابی مہم میں ٹرمپ کو کرپٹو انڈسٹری کی سپورٹ حاصل تھی اور انہوں نے تیزی سے ان کی پالیسی ترجیحات کی حمایت شروع کر دی۔

وہ جمعہ کے روز وائٹ ہاؤس میں پہلا کرپٹو سمٹ منعقد کر رہے ہیں اور ان کے فیملی ممبرز نے بھی اپنی کرپٹو کرنسیاں لانچ کی ہیں۔

ان سے پہلے کے جو بائیڈن کے دور میں حکام نے کرپٹو انڈسٹری پر سخت اقدامات کیے تھے تاکہ امریکی عوام کو دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ سے بچایا جا سکے۔

ٹرمپ کے دور میں امریکی سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے کئی کرپٹو کمپنیوں کے خلاف تحقیقات ختم کر دی ہیں اور امریکا کی سب سے بڑی کرپٹو ایکسچینج، کوائن بیس کے خلاف دائر مقدمہ بھی واپس لے لیا ہے۔

تاہم حالیہ ہفتوں میں کرپٹو کرنسی کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں۔ کچھ بڑی ڈیجیٹل کرنسیوں نے وہ تمام منافع کھو دیا ہے جو ٹرمپ کی انتخابی جیت کے بعد کرپٹو انڈسٹری نے حاصل کیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کو اوپر جانے کے لیے کسی مضبوط وجہ کی ضرورت ہے، جیسا کہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے سود کی شرح میں کمی کا عندیہ یا ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو کے حق میں واضح پالیسیوں کا اعلان شامل ہے۔

رائٹرز کے مطابق اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے تجزیہ کار جیوف کینڈرک نے پیش گوئی کی ہے کہ ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے سے پہلے بٹ کوائن کی قیمت 5 لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، جبکہ اس کا اب تک کا سب سے زیادہ ریکارڈ ایک لاکھ 09 ہزار 71 ڈالر ہے۔



#ڈونلڈ ٹرمپ
#بٹ کوائن
#ڈیجیٹل کرنسی
#امریکا