ملائیشیا کے وزیراعظم کا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سیز فائر کا اعلان

13:1528/07/2025, پیر
جنرل28/07/2025, پیر
AFP
تھائی لینڈ کے وزیرِاعظم اور کمبوڈیا کے وزیرِاعظم جنگ بندی پر بات چیت کے لیے پیر کو انور ابراہیم کی رہائش گاہ پر ملے۔
تصویر : نیوز ایجنسی / اے ایف پی
تھائی لینڈ کے وزیرِاعظم اور کمبوڈیا کے وزیرِاعظم جنگ بندی پر بات چیت کے لیے پیر کو انور ابراہیم کی رہائش گاہ پر ملے۔

انور ابراہیم نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چائنہ کی قیادت دونوں ممالک اور ملائیشیا کے ساتھ رابطے میں تھے تاکہ مسئلے کا پُرامن حل نکالا جا سکے۔

ملائیشیا کے رہنما انور ابراہیم نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے سرحدی جھڑپوں کو روکنے کے لیے فوری اور بغیر کسی شرط کے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔

تھائی لینڈ کے وزیرِاعظم اور کمبوڈیا کے وزیرِاعظم جنگ بندی پر بات چیت کے لیے پیر کو انور ابراہیم کی رہائش گاہ پر ملے۔

انور ابراہیم نے ملائیشیا میں ثالثی مذاکرات کے بعد کہا کہ ’کمبوڈیا اور تھائی لینڈ دونوں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق ہوگئے ہیں جو مقامی وقت کے مطابق آج رات 28 جولائی 2025 کو بارہ بجے سے نافذ العمل ہوگی۔‘

انور ابراہیم نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چائنہ کی قیادت دونوں ممالک اور ملائیشیا کے ساتھ رابطے میں تھے تاکہ مسئلے کا پُرامن حل نکالا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ پہلا اور اہم قدم ہے تاکہ کشیدگی کم ہو اور امن بحال کیا جا سکے۔‘


یہ بھی پڑھیں:

اسی موقع پر کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن مانیت نے کہا کہ ’آج ہماری ملاقات بہت اچھی رہی اور ہمیں اچھا نتیجہ ملا۔ ہمیں امید ہے کہ اب وہ لڑائی فوراً رک جائے گی جس میں بہت سی جانیں ضائع ہوئیں۔‘

انہوں نے امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بات چیت اور جنگ بندی کے لیے راہ ہموار کی۔ ہن مانیت نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے سے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان اعتماد دوبارہ بحال ہوگا۔

تھائی لینڈ کے وزیراعظم پھومتھم نے کہا کہ ’تھائی لینڈ نے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے اور امید ہے کہ دونوں ملک خلوص نیت سے اس پر عمل کریں گے۔‘

انور ابراہیم کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کا مقصد تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری جھڑپوں کو روکنا تھا، جن میں اب تک کم از کم 35 افراد ہلاک اور 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

ملائیشین حکام کے مطابق اس اہم ملاقات میں امریکہ اور چائنہ کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔

پیر کے روز تھائی فوج کے ترجمان کرنل رچا سکسیوانون نے صحافیوں کو بتایا کہ کمبوڈیا کے صوبے اوڈار مینچی کے شہر سامرونگ میں صبح سویرے گولیوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرحد پر لڑائی پھر سے شروع ہو گئی ہے۔

اتوار کو تھائی لینڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ کمبوڈیا کی جانب سے سیساکیت صوبے میں راکٹ فائر کیے جانے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دوسرا زخمی ہو گیا۔

تھائی فوج نے یہ بھی الزام لگایا کہ کمبوڈین اسنائپرز ایک متنازعہ مندر میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور پنوم پنھ حکومت سرحد پر اضافی فوج بھیج کر تھائی علاقے پر راکٹوں سے حملے کر رہی ہے۔


یہ بھی پڑھیں:






#تھائی لینڈ کمبوڈیا کشیدگی
#ملائیشیا
#امریکا