
نئے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے 80 سال مکمل ہونے سے قبل 70 فیصد متاثرین کو ایٹمی خطرات دوبارہ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
جاپان میں ایٹمی حملوں سے بچ جانے والے تقریباً 70 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ دنیا میں ایٹمی ہتھیار دوبارہ استعمال ہو سکتے ہیں۔
یہ رائے انہوں نے عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی کشیدگی، خاص طور پر روس-یوکرین جنگ اور نارتھ کوریا کے ہتھیاروں کی تیاری کے تناظر میں دی ہے۔
کیوڈو نیوز ایجنسی کے مطابق یہ سروے امریکہ کی جانب سے جاپان پر ایٹمی حملوں کے 80 سال مکمل ہونے سے پہلے اتوار کو جاری کیا گیا۔
سروے میں تقریباً 1500 ایسے لوگ شامل تھے جو ایٹمی حملوں میں زندہ بچ گئے تھے۔ ان میں سے 68.6 فیصد کا کہنا تھا کہ اب دوبارہ ایٹمی ہتھیار استعمال ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
سروے میں شامل 45.7 فیصد افراد نے کہا کہ وہ امریکہ کو ایٹمی حملوں پر ’معاف نہیں کر سکتے‘، 24.3 فیصد نے کہا کہ وہ اس بارے میں کوئی خاص رائے نہیں رکھتے اور 16.9 فیصد نے کہا کہ وہ ’نہیں جانتے‘۔ اس سال امریکہ کے ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملوں کو 80 سال ہو گئے ہیں۔
6 اگست 1945 کو امریکہ نے ہیروشیما پر پہلا ایٹمی بم گرایا، جس سے تقریباً 1 لاکھ 40 ہزار لوگ مارے گئے۔ تین دن بعد 9 اگست کو دوسرا بم ناگاساکی پر گرایا گیا، جس میں 70 ہزار مزید لوگ جان سے گئے۔ 15 اگست 1945 کو جاپان نے ہتھیار ڈال دیے اور یوں دوسری جنگ عظیم ختم ہو گئی۔