
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سیز فائر کے بعد پہلی بار جمعرات کو اپنے پہلے ویڈیو بیان میں کہا کہ ’امریکہ کو اس جنگ میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ ایران کے حملوں سے صیہونی حکومت تقریباً تباہ ہو چکی ہے اور کچلی جا چکی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اسرائیل پر فتح کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘ خامنہ ای نے امریکہ کے رویے پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گا۔ ’امریکہ کو اس جنگ سے کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی اور ایران فاتح طور پر ابھرنے میں کامیاب رہا اور اس نے امریکہ کے منہ پر ایک سخت طمانچہ مارا۔'
’اس تمام ہنگامہ آرائی اور ان تمام دعوؤں کے ساتھ صیہونی حکومت کو عملی طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملوں سے کچل دیا گیا۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’امریکہ نے براہ راست اس جنگ میں اس لیے قدم رکھا کیونکہ انہیں اس بات کا علم تھا کہ اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایران کو ہتھیار ڈالنے چاہییں۔ ’ہتھیار ڈالنا؟ اب بات صرف افزودگی یا ایٹمی پروگرام کی نہیں رہی، بلکہ ایران کو مکمل طور پر جھکنے کی بات کی جا رہی ہے۔
ایسا کبھی نہیں ہوگا، کبھی نہیں۔‘
خامنہ ای کے بیان کے فوراً بعد اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ہاتھ تھامے کھڑے تھے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ’ہم اپنے مشترکہ دشمنوں کو شکست دینے، یرغمالیوں کو آزاد کرانے اور امن کے دائرے کو تیزی سے پھیلانے کے لیے صدر ٹرمپ کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔‘