ترکیہ میں پیغمبرِ اسلام کا مبینہ خاکہ چھاپنے پر چار لوگ گرفتار، استنبول میں احتجاج

12:351/07/2025, منگل
جنرل1/07/2025, منگل
AA
یہ متنازع کارٹون طنزیہ مواد پر مبنی ایک میگزین ’لیمان‘ کے 26 جون کے شمارے میں شائع ہوا۔
تصویر : بی بی سی / جیٹی امیجز
یہ متنازع کارٹون طنزیہ مواد پر مبنی ایک میگزین ’لیمان‘ کے 26 جون کے شمارے میں شائع ہوا۔

ترکی کے وزیر برائے انصاف کا کہنا ہے کہ ’مذہبی اقدار کی توہین‘ کرنے پر چیف پروسیکیوٹر کے دفتر نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

ترکیہ میں چار لوگوں کو ایسا خاکہ چھاپنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے جو بظاہر پیغمبرِ اسلام کی شبیہہ پیش کر رہا تھا۔

خبر رساں ادارے انادولو ایجنسی کے مطابق یہ گرفتاریاں استنبول کے پراسیکیوٹرز نے خود سے (یعنی کسی فرد یا فریق کی شکایت کے بغیر) ایک قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے کیں۔ اس کارروائی کا مقصد یہ تھا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ آیا شائع ہونے والا خاکہ مذہبی اقدار کی توہین کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔

یہ متنازع کارٹون طنزیہ مواد پر مبنی ایک میگزین ’لیمان‘ کے 26 جون کے شمارے میں شائع ہوا۔ اس کارٹون میں اسرائیل اور ایران کے حالیہ تنازعے کا حوالہ دیا گیا تھا۔ خاکے میں حضرت محمد ﷺ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ایک تباہ شدہ شہر کے پس منظر میں ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہوئے دکھایا گیا۔

کارٹون کی اشاعت کے بعد عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں بڑی تعداد میں مظاہرین کو ’لیمان‘ کے استنبول دفتر کے باہر جمع ہوتے اور کچھ افراد کو دفتر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ترکیہ کے محکمہ مواصلات کے سربراہ فخر الدین آلتن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس کارٹون کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’حکومت ایسے افراد کو کھلی چھوٹ نہیں دے گی جو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے نبی کی شان میں اس گستاخی اور بے ادبی کو آزادیِ صحافت کے پردے میں نہیں چھپایا جا سکتا۔ ایسے بیمار ذہنیت کے لوگوں کو قانون کے تحت ضرور جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

محکمہ مواصلات کے سربراہ فخر الدین آلتن نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ ہمارے مذہبی عقائد اور اقدار پر جو گھٹیا حملہ کیا گیا ہے، اس کے خلاف حکومت کے تمام ادارے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو پُرامن رہنا چاہیے اور کسی بھی قسم کے اشتعال یا جذباتی ردعمل سے بچنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ میگزین کے دفتر کے آس پاس کسی بھی ناگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے ہماری سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مؤثر اقدامات کیے گئے ہیں۔



#ترکیہ
#استنبول
#مسلمان
#مذہب