
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2024 کے آخری مہینوں میں یوٹیوب نے 95 لاکھ سے زیادہ ویڈیوز ہٹائی ہیں، جن میں سے زیادہ تر اے آئی سے بنی ہوئی۔
یوٹیوب نے 15 جولائی سے اپنی مونیٹائزیشن پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
یوٹیوب کی نئی پالیسی کے مطابق وہ ویڈیوز جو مکمل طور پر اے آئی ٹولز سے تیار کی گئی ہوں اور جن میں ذاتی تخلیقی ان پٹ یا اصل خیال شامل نہ ہو، انہیں مونیٹائز نہیں کیا جائے گا۔
اس میں وہ ویڈیوز بھی شامل ہیں جن میں روبوٹ جیسی آواز میں وائس اوور ہو اور کوئی انسانی تاثر یا ذاتی تبصرہ نہ ہو۔ اسی طرح بار بار دہرائے گئے فارمیٹس، جیسے کہ سادہ ریمکس، معمولی ردعمل (ری ایکشن) ویڈیوز یا وہ کمپائلیشنز جن میں کوئی خاص ایڈیٹنگ نہ ہو، بھی مونیٹائزیشن کے لیے اہل نہیں ہوں گی۔
یوٹیوب کی پالیسی کے مطابق یوٹیوبرز اب اُن ویڈیوز سے پیسے نہیں کما سکیں گے جو صرف مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی ہوں اور جن میں یوٹیوبر نے خود کچھ خاص محنت یا تخلیقی کام نہ کیا ہو۔
مثال کے طور پر اگر ویڈیو میں صرف روبوٹ جیسی آواز ہو اور انسان کی کوئی بات، جذبات یا تبصرہ شامل نہ ہو۔ اگر ویڈیو میں معمولی ایڈیٹنگ کرکے اپلوڈ کی گئی ہو۔ اگر ویڈیو میں صرف کسی اور ویڈیو کو دیکھ کر عام سا ری ایکشن دیا گیا ہو اور اس میں نہ کوئی تفصیل سے رائے ہو، نہ کوئی نئی بات شامل کی گئی ہو، اگر کئی ویڈیوز کو ایک ساتھ جوڑ کر ایک کمپائلیشن بناکر اپلوڈ کیا گیا تو ایسی ویڈیوز پر یوٹیوب اب اشتہارات سے آمدنی کی اجازت نہیں دے گا۔
یوٹیوب صرف انہی ویڈیوز کو سپورٹ کرے گا جن میں یوٹیوبر نے خود کچھ نیا، منفرد یا انداز شامل کیا ہو۔
ایسا مواد جو کسی اور کا ہو اور اسے بغیر کسی واضح تبدیلی، تبصرے یا وضاحت کے اپلوڈ کیا جائے اُس سے بھی پیسے کمانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یوٹیوب نے خبردار کیا ہے کہ جو چینلز ان قواعد پر عمل نہیں کریں گے، انہیں یوٹیوب پارٹنر پروگرام سے ہٹا دیا جا سکتا ہے۔ اب یوٹیوب صرف ان ویڈیوز کو سپورٹ کرے گا جو اصلی، تخلیقی اور خود بنائی گئی ہوں۔
مثال کے طور پر یوٹیوب ان ایجوکیشنل ویڈیوز کو مونیٹائز کرے گا جن میں منفرد وضاحت یا تحقیق ہو، یا تفریحی مواد جیسے شارٹ فلمیں، وی لاگز یا تفصیلی تجزیے، جن میں یوٹیوبر کی اپنی آواز، انداز اور خیال واضح طور پر موجود ہو۔
یوٹیوب نے واضح کیا ہے کہ اے آئی کے استعمال پر مکمل پابندی نہیں ہے، لیکن اس کے ساتھ یوٹیوبر کی اپنی اِن پٹ یا ایڈیٹنگ ضروری ہے۔
یوٹیوب پارٹنر پروگرام کے لیے اہل ہونے کے لیے کسی چینل کے پاس ایک ہزار سبسکرائبرز اور گزشتہ 12 مہینوں میں 4 ہزار گھنٹے دیکھے جانے کا وقت (یعنی واچ ٹائم) ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ مواد کو یوٹیوب کی اوریجنلٹی اور کوالٹی گائیڈ لائنز پر بھی پورا اترنا ہوگا۔ شرائط پوری ہونے کے بعد یوٹیوب چینل کا جائزہ لے گا اور فیصلہ کرے گا کہ وہ آمدنی کے لیے اہل ہے یا نہیں۔
چونکہ اے آئی ٹولز دن بہ دن زیادہ عام ہوتے جا رہے ہیں، اس لیے انٹرنیٹ پر کم معیار اور بغیر چہرے والے ویڈیوز کی بھرمار ہو چکی ہے۔ کچھ لوگ دوسروں کو یہ طریقے سکھاتے ہیں کہ کیسے بغیر اپنا چہرہ دکھائے ویڈیوز بنا کر پیسے کمائے جائیں۔ یوٹیوب اب ایسے طریقوں کو روک رہا ہے۔
ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2024 کے آخری مہینوں میں یوٹیوب نے 95 لاکھ سے زیادہ ویڈیوز ہٹائی ہیں، جن میں سے زیادہ تر اے آئی سے بنی ہوئی۔ اب یوٹیوب نے اس سسٹم کو مزید سخت کردیا ہے۔ اگر کسی چینل کی ویڈیوز کم معیار یا صرف اے آئی سے بنائی گئی ہوں جن میں انسان کی محنت نظر نہ آئے، تو اس چینل سے پیسے کمانے کا حق چھینا جا سکتا ہے۔