
ریپبلکن صدر نے نیتن یاہو کے خلاف مقدمے کو ’وِچ ہنٹ‘ (جھوٹا اور انتقامی کارروائی) قرار دیا، یہ وہی اصطلاح ہے جو ٹرمپ اکثر امریکہ میں اپنے خلاف چلنے والے مقدمات کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبہ کیا ہے اسرائیل کو وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن کا مقدمہ ختم کر دینا چاہیے یا انہیں معافی دے دینی چاہیے۔ ٹرمپ نے اس مقدمے کو نیتن یاہو کے خلاف ’وِچ ہنٹ‘ یعنی ایک جھوٹا اور سیاسی انتقام والا کیس قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ جس طرح امریکہ نے اسرائیل کی مدد کی، اُسی طرح وہ نیتن یاہو کو بھی بچا سکتا ہے۔
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف 2019 میں رشوت، دھوکہ دہی اور اعتماد توڑنے کے الزامات لگے تھے، جنہیں وہ مسترد کرتے ہیں۔ ان کے خلاف مقدمے کی سماعت 2020 میں شروع ہوئی، جو تین فوجداری کیسز پر مشتمل ہے۔ نیتن یاہو نے عدالت میں خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ ’بی بی نیتن یاہو کا ٹرائل فوراً ختم کر دینا چاہیے یا پھر اس عظیم ہیرو کو معافی دی جائے، جس نے اسرائیل کے لیے بہت کچھ کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ انہیں معلوم ہوا ہے نیتن یاہو پیر کے روز عدالت میں پیش ہونے والے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو پر جرح کا آغاز 3 جون کو تل ابیب کی ایک عدالت میں ہوا اور توقع ہے کہ یہ عمل تقریباً ایک سال تک جاری رہے گا۔
اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے پاس نیتن یاہو کو معاف کرنے کا اختیار ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’فی الحال معافی زیرِ غور نہیں‘ اور یہ بھی واضح کیا کہ ’ایسا کوئی باضابطہ مطالبہ بھی نہیں کیا گیا۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو ’ایک جنگجو‘ قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف کی، لیکن اپنے پیغام میں یہ بھی لکھا کہ ’یہ امریکہ ہی تھا جس نے اسرائیل کو بچایا اور اب وہی امریکہ بی بی نیتن یاہو کو بچائے گا۔‘
یہ بیان غالباً ایران کے جوہری پروگرام پر اسرائیل کے حملوں میں امریکی حمایت کی طرف اشارہ تھا۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ٹرمپ کا مطلب تھا کہ امریکہ نیتن یاہو کی قانونی جنگ میں واقعی کوئی مدد کر سکتا ہے یا نہیں۔
ریپبلکن صدر نے نیتن یاہو کے خلاف مقدمے کو ’وِچ ہنٹ‘ (جھوٹا اور انتقامی کارروائی) قرار دیا، یہ وہی اصطلاح ہے جو ٹرمپ اکثر امریکہ میں اپنے خلاف چلنے والے مقدمات کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔
ٹرمپ کے نیتن یاہو کے لیے گرمجوش الفاظ اس سخت بیان سے مختلف تھے جو انہوں نے منگل کے روز اسرائیل کے جنگ بندی کے بعد ایران پر حملے پر تنقید کرتے ہوئے دیا۔
انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ’جیسے ہی ہم نے معاہدہ کیا، اسرائیل نے بمباری شروع کر دی، اتنی بڑی بمباری جو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ یہ سب سے بڑی بمباری تھی۔ میں اسرائیل سے خوش نہیں ہوں۔"
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’ایران اور اسرائیل اتنے عرصے اور اتنی شدت سے لڑتے رہے ہیں کہ اب انہیں خود بھی سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘