
دبئی میں نجی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے والے غیر ملکی طلبہ میں انڈین طلبہ کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
دبئی کی ایجوکیشن ریگولیٹری اتھارٹی ’نالج اینڈ ہیومن ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تعلیمی سال 2025-2024 کے اعدادوشمار کے مطابق 43 فیصد غیر ملکی طلبہ انڈین شہری ہیں۔ اس کے بعد 6 فیصد روسی شہری، 6 فیصد پاکستانی شہری، 4 فیصد چینی شہری اور 3 فیصد کا تعلق قازقستان سے ہے۔
مجموعی طور پر 35.2 فیصد طلبہ غیر ملکی ہیں، یہ شرح پچھلے سال کے مقابلے میں 12.3 فیصد زیادہ ہے۔
کون سے مضامین مقبول ہیں؟
بین الاقوامی طلبہ میں سب سے زیادہ مقبول مضمون بزنس ہے، جس کا انتخاب 54 فیصد طلبہ نے کیا۔ اس کے بعد آئی ٹی اور انجینئرنگ 11 فیصد، میڈیا و ڈیزائن 6 فیصد اور ہیومینیٹیز 3 فیصد طلبہ کی ترجیح بنا۔ ان طلبہ میں سے 53 فیصد بیچلرز جبکہ 37 فیصد ماسٹرز پروگرامز میں داخل ہیں۔ دبئی میں موجود 3 ہزار 800 سے زائد اماراتی طلبہ میں بھی بزنس، انجینئرنگ اور آئی ٹی جیسے مضامین سب سے زیادہ پسند کیے جا رہے ہیں۔
دبئی کی یونیورسٹیوں میں فیکلٹی کا سب سے بڑا حصہ انڈین اساتذہ پر مشتمل ہے، جن کی تعداد 29 فیصد ہے۔ ان کے بعد برطانیہ سے تعلق رکھنے والے اساتذہ 13 فیصد، پاکستان سے 6 فیصد، جبکہ امریکہ اور لبنان سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کی تعداد 5 فیصد فی کس ہے۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ دبئی کے تعلیمی ادارے مختلف ممالک سے آنے والے ماہرینِ تعلیم پر مشتمل ایک متنوع فیکلٹی رکھتے ہیں، جس سے بین الاقوامی معیار کی تعلیم کو فروغ مل رہا ہے۔