انڈیا کا ایس سی او اعلامیے پر دستخط سے انکار، پہلگام حملے کا ذکر نہ ہونے پر اعتراض

12:1126/06/2025, جمعرات
جنرل26/06/2025, جمعرات
ایجنسی
دستخط کی یہ تقریب شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران ہوئی۔
تصویر : نیوز ایجنسی / روئٹرز
دستخط کی یہ تقریب شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران ہوئی۔

ذرائع کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے الزام لگایا کہ ایس سی او کا مشترکہ اعلامیہ ’پاکستان کے بیانیے کے مطابق تھا‘ کیونکہ اس میں کشمیر میں ہونے والے حملے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

انڈیا نے جمعرات کے روز شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سامنے پیش کیے گئے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔

انڈیا کا مؤقف تھا کہ یہ اعلامیہ پاکستان کے حق میں ہے کیونکہ اس میں اپریل میں انڈین سیاحوں پر ہونے والے دہشتگرد حملے کا ذکر نہیں کیا گیا۔خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس اعلامیے نے دہشتگردی اور علاقائی سلامتی جیسے اہم معاملات پر انڈیا کے مؤقف کو کمزور کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق راج ناتھ سنگھ نے الزام لگایا کہ ایس سی او کا مشترکہ اعلامیہ ’پاکستان کے بیانیے کے مطابق تھا‘ کیونکہ اس میں کشمیر میں ہونے والے حملے کا ذکر نہیں کیا گیا، جب کہ بلوچستان میں دہشتگرد سرگرمیوں کا تذکرہ شامل تھا۔

پاکستان متعدد بار انڈیا پر الزام لگا چکا ہے کہ وہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کر رہا ہے، تاہم انڈیا ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

دستخط کی یہ تقریب شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے دوران ہوئی۔

یہ پہلا موقع ہے جب جوہری طاقت کے حامل ممالک انڈیا اور پاکستان کے وزرائے دفاع گزشتہ ماہ ہونے والی شدید عسکری کشیدگی کے بعد کسی اعلیٰ سطحی اجلاس میں شریک ہوئے ہیں۔

انڈین وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اگرچہ پاکستان کا نام نہیں لیا، لیکن شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں کہا کہ ایسے ممالک کی مذمت کی جانی چاہیے جو ’سرحد پار دہشتگردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور دہشتگردوں کو پناہ دیتے ہیں۔‘ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے متحد ہوں۔

جیو نیوز کے مطابق اس اجلاس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر جیسے دیرینہ اور حل طلب تنازعات کا پرامن حل یقینی بنائے، کیونکہ ایسے تنازعات عالمی امن و سلامتی کے لیے مستقل خطرہ بنے رہتے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی ایک مشترکہ خطرہ ہے جس سے اجتماعی طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے۔ ’تمام ریاستوں کو چاہیے کہ وہ دہشتگردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کریں۔‘

کشمیر حملے کے حوالے سے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اس دہشتگرد حملے کی مذمت کی ہے۔

جمعرات کا ایس سی او اجلاس چائنہ کے شہر چنگ ڈاؤ میں ہوا۔

بدھ کے روز چینی وزیر دفاع ڈونگ جن نے بیلا روس، ایران، پاکستان، کرغزستان اور روس کے وزرائے دفاع سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ انڈیا قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان بھی ایس سی او کے رکن ممالک میں شامل ہیں۔






#انڈیا
#شنگھائی تعاون تنظیم
#پاکستان