
ترک وزیر خارجہ حکان فدان نے کہا ہے کہ ترک کمپنیاں پاکستان کے ساحلی علاقوں میں تیل اور گیس تلاش کرنے کے لیے منصوبے شروع کریں گی۔
ترک وزیر خارجہ دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں موجود ہیں، وہ گزشتہ روز (منگل) پاکستان آئے تھے اور آج (بدھ کو) پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی۔
ہکان فدان نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کے ساتھ معاشی اور توانائی کے شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ترکیہ اور پاکستان اپنی باہمی تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم معدنیات، تیل، گیس اور قیمتی دھاتوں جیسے اہم شعبوں میں مل کر کام کرنے پر غور کر رہے ہیں۔‘
ترک وزیر خارجہ نے اپریل میں ترک پٹرولیم کارپوریشن اور پاکستان کی نیشنل آئل کمپنیوں کے درمیان طے پانے والے انرجی معاہدے کو دو طرفہ تعاون میں ایک ’انتہائی اہم پیش رفت‘ قرار دیا۔
اس معاہدے کے تحت ترک اور پاکستانی کمپنیاں مل کر پاکستان کے ساحلی علاقوں میں تیل اور گیس تلاش کریں گی، جو دونوں ملکوں کے درمیان توانائی کے شعبے میں ایک اہم اور نیا قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب ہماری ان کوششوں کا نتیجہ ہے جن کا مقصد تعلقات کو زیادہ منظم اور مؤثر بنانا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد اور انقرہ نے معیشت، دفاعی صنعت، توانائی اور انفراسٹرکچر سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔
ترک دفاعی صنعت کی تعریف کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد ترکیہ کے ساتھ جاری اسٹریٹجک اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انسدادِ دہشتگردی کے شعبے میں صلاحیتوں کو بہتر بنانے سمیت مختلف سرگرمیوں میں مصروف عمل ہیں۔