
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں فلسطین کے حامی مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دورۂ امریکہ کے خلاف وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ (آج) پیر کے روز نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے، جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران امریکہ کا تیسرا دورہ کر رہے ہیں۔
مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور ’فری، فری فلسطین‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
ان کے ہاتھوں میں موجود پلے کارڈز پر ’اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کرو‘۔ ’فلسطین زندہ باد‘ اور ’نیتن یاہو وار کرمنل‘ کے نعرے درج تھے۔
مظاہرین کے ایک گروپ، جن میں تنظیم ’امریکن مسلمز فار فلسطین‘ کے نمائندے بھی شامل ہیں، پیر کے روز ایک پریس کانفرنس کریں گے جس میں نیتن یاہو کے دورے کی مذمت کی جائے گی اور غزہ پر جاری اسرائیلی جنگ کے لیے امریکی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اتوار کو اس سے قبل صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے معاہدے‘ کے امکانات اس ہفتے موجود ہیں۔
نیتن یاہو سے اپنی ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’ہم اسرائیل کے ساتھ کئی معاملات پر کام کر رہے ہیں، ان میں سے ایک مستقل معاہدہ ایران کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔‘
اپنے دورۂ واشنگٹن میں نیتن یاہو امریکی انتظامیہ کے سینئر حکام اور ریپبلکن و ڈیموکریٹک پارٹیوں کے ارکان کانگریس سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی جنگ بندی کے مطالبوں کے باوجود غزہ پر جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔
اکتوبر 2023 سے اب تک 57 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے نومبر میں نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔
اسی جنگ کے باعث اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ بھی عالمی عدالتِ انصاف (آئی سی جے) میں زیر سماعت ہے۔