
امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقوں میں تباہ کن سیلاب کے بعد 160 سے زائد لوگ اب بھی لاپتا ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعے کی صبح شروع ہونے والی سیلابی صورتحال کے نتیجے میں اب تک 109 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’صرف کر کاؤنٹی کے علاقے میں ہی 161 افراد لاپتہ قرار دیے جا چکے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں رشتہ داروں، دوستوں اور ہمسایوں نے اطلاع دی۔‘
خطرناک ریسکیو آپریشن
ٹیکساس کے گورنر نے ریسکیو اور بحالی کی کوششوں کو انتہائی مشکل قرار دیا ہے۔ ہیلی کاپٹر، ڈرونز اور سراغ رساں کتوں کو تعینات کیا گیا ہے، لیکن سیلابی پانی اور ملبے کے بڑے ڈھیر ان کوششوں میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
نیو میکسیکو میں سیلاب ایمرجنسی
دوسری جانب امریکا کے نیشنل ویدر سروس نے نیو میکسیکو کے علاقے روئیڈوسو میں فلیش فلڈ ایمرجنسی جاری کر دی ہے، جہاں اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں کئی افراد پھنس گئے۔ ریو روئیڈوسو دریا کی سطح بیس فٹ سے زائد بلند ہو گئی، جس سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا۔
ٹرمپ کا دورہ متوقع اور بڑھتی ہوئی تنقید
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ جمعے کے روز ٹیکساس کا دورہ کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم نے ہر جگہ سے بہت سے ہیلی کاپٹرز منگوائے۔ وہ واقعی ماہر تھے۔ انہوں نے بہت سے لوگوں کو نکالنے میں اہم کردار ادا کیا۔‘
اسی دوران لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ کیا ایمرجنسی سروسز کے فنڈز میں کمی کی وجہ سے وارننگ سسٹم یا ریسکیو کا کام سست ہوا؟
خشک سالی اور موسم کی تبدیلی سے سیلاب میں شدت
ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے تباہی بڑھ گئی ہے۔ کلائمٹ سینٹرل کے شیل ونکلی نے بتایا کہ اس علاقے میں شدید خشک سالی تھی، جس کی وجہ سے زمین بارش کا پانی جذب نہیں کر سکی۔
انہوں نے کہا کہ ’ٹیکساس کا یہ علاقہ، خاص طور پر کر کاؤنٹی، شدید خشک سالی کا شکار تھا۔ اور مئی سے یہاں کا درجہ حرارت بھی معمول سے زیادہ رہا ہے۔‘
ادارے کے میڈیا ڈائریکٹر ٹام دی لیبرٹو نے کہا کہ نیشنل ویدر سروس میں عملے کی کمی کی وجہ سے بھی حالات مزید خراب ہوئے۔