ایران نے اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے سے تعاون روکنے کا قانون نافذ کر دیا

11:072/07/2025, بدھ
جنرل2/07/2025, بدھ
ویب ڈیسک
ایران نے اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون ختم کرنے کی دھمکی دی تھی
تصویر : روئٹرز / فائل
ایران نے اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون ختم کرنے کی دھمکی دی تھی

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق، ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے بدھ کے روز ایک قانون پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ایران نے اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ اپنا تعاون روک دیا ہے۔

یہ قانون پارلیمنٹ نے پچھلے ہفتے منظور کیا تھا۔ایران نے اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ ایران کا الزام ہے کہ یہ ادارہ مغربی ممالک کے ساتھ ہے اور اسرائیل کے فضائی حملوں کو جواز فراہم کر رہا ہے۔

یہ فضائی حملے اُس دن کے ایک دن بعد شروع ہوئے جب آئی اے ای اے کے بورڈ نے ووٹنگ کے ذریعے فیصلہ دیا کہ ایران نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کی خلاف ورزی کی ہے۔

قانون کے مطابق اب مستقبل میں ایران کے جوہری مقامات کا کوئی بھی معائنہ صرف اس صورت میں ہو سکے گا جب تہران کی سینئر قومی سلامتی کونسل اس کی منظوری دے گی۔

اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے آئی اے ای اے نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم ان خبروں سے آگاہ ہیں۔ آئی اے ای اے ایران سے مزید سرکاری معلومات کا انتظار کر رہا ہے۔‘

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سی بی ایس نیوز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ ’امریکا کی جانب سے ایران کے اہم فردو جوہری مرکز پر بمباری سے شدید نقصان ہوا ہے‘۔





#ایران اسرائیل جنگ
#امریکا
#ایران امریکا جوہری مذاکرات