
انڈین میڈیا کے مطابق انڈین ٹینس کھلاڑی ردھیکا یادو کو ان کے والد نے گڑگاؤں میں واقع اپنے گھر میں قتل کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق جمعرات کی صبح جب وہ کچن میں کھانا پکا رہی تھیں، تو 25 سالہ ایتھلیٹ کو تین گولیاں ماری گئیں۔انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے قریب ریاست ہریانہ میں خاندان کے دیگر افراد نے ردھیکا کو فوری طور پر قریبی ہسپتال پہنچایا، مگر وہ نہیں بچ سکیں۔
حکام نے ان کے والد دیپک یادو کو گرفتار کر کے ان کا لائسنس یافتہ اسلحہ بھی ضبط کر لیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق والد دیپک یادو نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔
انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے مطابق ردھیکا یادو نے مارچ 2024 کے بعد کوئی میچ نہیں کھیلا۔ اگرچہ وہ ایک ٹینس اکیڈمی کی مالک تھیں، لیکن اپنے پروفیشنل کیریئر میں کوئی ٹائٹل نہیں جیت سکیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق دو سال قبل چوٹ لگنے کے بعد سوشل میڈیا انفلوئنسر بننے کی خواہش بھی رکھتی تھیں۔
ردھیکا یادو کے والد نے کیا کہا؟
49 سالہ دیپک یادو مالی طور پر اپنی بیٹی پر انحصار کرتے تھے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ گڑگاؤں کے قریب واقع آبائی گاؤں وزیرآباد میں رشتہ داروں اور جاننے والوں کی باتیں اور طعنے انہیں پریشان کرتے تھے۔
نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ’جب میں دودھ لینے وزیرآباد گاؤں جاتا تھا تو لوگ طعنے دیتے تھے کہ میں اپنی بیٹی کی کمائی پر پل رہا ہوں۔ یہ بات مجھے بہت تکلیف دیتی تھی۔ کچھ لوگوں نے میری بیٹی کے کردار پر بھی سوال اٹھائے۔ میں نے اپنی بیٹی سے کہا کہ وہ اپنی ٹینس اکیڈمی بند کر دے، لیکن اُس نے انکار کر دیا۔‘
دیپک یادو نے ان باتوں کو قتل کی وجہ قرار دیا۔