ضلع دیامر میں کالے ریچھ کا قتل، مقدمہ درج: ’جنگلی جانوروں پر ظلم کسی صورت قبول نہیں‘

11:1514/07/2025, Pazartesi
جنرل14/07/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے بھی ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
تصویر : ایکس / سوشل میڈیا
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے بھی ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

گلگت بلتستان کے علاقے تانگیر میں کالے ریچھ کے غیر قانونی شکار پر وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے سخت نوٹس لے لیا۔

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں ایک ریچھ کو قتل کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ظلم کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں تین افراد ایک بے ہوش ریچھ کو پہاڑی سے نیچے دھکیلتے نظر آ رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور مقامی لوگوں کی مدد سے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششیں جاری ہیں۔

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ’جنگلی جانوروں پر ظلم کسی صورت قبول نہیں اور ایسا کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔‘

انہوں نے وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈز کو فوری اور سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ وزیر موصوف نے جنگلی حیات کے تحفظ اور قانون پر عملدرآمد کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی شمولیت سے ہی ایسے واقعات کو روکا جا سکتا ہے۔

پاکستان میں جانوروں پر ظلم کے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں۔ جون 2024 میں سندھ کے ضلع سانگھڑ میں ایک زمیندار نے صرف اس بات پر ایک اونٹ کا پاؤں کاٹ دیا کہ وہ اس کے کھیت میں گھس آیا تھا۔ چند دن بعد اسی علاقے میں ایک اور اونٹ کٹے ہوئے پاؤں کے ساتھ مردہ پایا گیا۔

جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں نے ’ریچھ نچوانے‘ اور ’ریچھ لڑائی‘ جیسے مظالم کی بھی سخت مذمت کی ہے۔ ان کھیلوں میں ریچھ کو گرم پلیٹوں پر کھڑا کر کے نچایا جاتا ہے یا کتوں سے لڑایا جاتا ہے، جو کہ انتہائی ظالمانہ عمل ہے۔

یہ مظالم قانوناً ممنوع ہیں، لیکن بعض علاقوں میں اب بھی خفیہ طور پر جاری ہیں۔


#جانور
#پاکستان
#گلگت بلتستان