برطانیہ کی جانب سے پاکستانی طلبہ اور ملازمین کے لیے ای ویزا متعارف

06:4116/07/2025, Çarşamba
جنرل16/07/2025, Çarşamba
ویب ڈیسک
یہ سسٹم پہلے بھی کئی لاکھ لوگ آزما چکے ہیں اور اب اسے مزید کیٹیگریز (طلبہ، ورکرز) تک بڑھایا جا رہا ہے۔
تصویر : فائل / سوشل
یہ سسٹم پہلے بھی کئی لاکھ لوگ آزما چکے ہیں اور اب اسے مزید کیٹیگریز (طلبہ، ورکرز) تک بڑھایا جا رہا ہے۔

برطانیہ کی حکومت نے منگل کے روز پاکستانی طلبہ اور ملازمین کے لیے ای ویزا کی سہولت متعارف کرا دی ہے۔

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک دن پہلے پاکستان اور برطانیہ نے باقاعدہ طور پر ٹریڈ ڈائیلاگ مکینزم معاہدے پر دستخط کیے اور یو کے-پاکستان بزنس ایڈوائزری کونسل کے قیام پر اتفاق کیا۔

اسلام آباد میں برٹش ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’برطانوی حکومت زیادہ تر اسٹوڈنٹ اور ورک ویزا رکھنے والوں کے لیے فزیکل امیگریشن دستاویزات کی جگہ ڈیجیٹل امیگریشن اسٹیٹس (ای ویزا) متعارف کروا رہی ہے۔‘

برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ یہ سہولت ’زیادہ تر ان طلبہ اور ملازمین کے لیے ہے جو چھ ماہ سے زائد مدت کے لیے درخواست دے رہے ہیں‘۔

اگر آپ اسٹوڈنٹ یا ورک ویزا پر برطانیہ جا رہے ہیں اور آپ کا قیام 6 ماہ سے زیادہ کا ہے، تو اب آپ کو ویزا کے لیے کوئی فزیکل کارڈ لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس کی جگہ برطانوی حکومت آپ کو ایک ای ویزا دے گی، جو صرف آن لائن موجود ہوگا۔ یہ ایک ڈیجیٹل ریکارڈ جسے آپ UKVI اکاؤنٹ میں محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

اس سے ویزا حاصل کرنے کا طریقہ زیادہ محفوظ، تیز اور آسان ہو جائے گا اور آپ کو سفری کاغذات بار بار دکھانے یا گم ہونے کا خدشہ نہیں ہوگا۔

یہ سسٹم پہلے بھی کئی لاکھ لوگ آزما چکے ہیں اور اب اسے مزید کیٹیگریز (طلبہ، ورکرز) تک بڑھایا جا رہا ہے۔ باقی اقسام جیسے عام وزٹ ویزا والے افراد کے لیے ابھی بھی فزیکل ویزا درکار ہوگا۔


ای ویزا کے لیے کون اہل ہوگا؟

بیان کے مطابق ای ویزا حاصل کرنے کے لیے درج ذیل درخواست گزار اہل ہوں گے:

  • طلبہ سمیت وہ لوگ بھی جو 11 مہینے کی مختصر مدت کی تعلیم حاصل کرنے آرہے ہیں۔
  • گلوبل بزنس موبیلیٹی پروگرام کے تحت سینئر یا اسپیشلسٹ ورکر، گریجویٹ ٹرینی، یو کے ایکسپینشن ورکر، سروس سپلائر، سیکنڈمنٹ ورکر، گلوبل ٹیلنٹ، انٹرنیشنل اسپورٹس پرسن، اسکلڈ ورکر (بشمول ہیلتھ اینڈ کیئر ورکرز) شامل ہیں۔
  • گلوبل ٹیلنٹ ویزا ہولڈرز
  • انٹرنیشنل اسپورٹس پرسن
  • اسکلڈ ورکر، خاص طور پر ہیلتھ اور کیئر ورکرز
  • عارضی کام کرنے والے افراد یعنی چیریٹی ورکر، کریئیٹو ورکر (مثلاً فنکار یا اداکار)، گورنمنٹ آتھورائزڈ ایکسچینج پروگرام میں شامل افراد، انٹرنیشنل ایگریمنٹ کے تحت آنے والے، مذہبی امور کے لیے آنے والے ورکرز
  • وہ نوجوان جو محدود مدت کے لیے برطانیہ میں رہائش اور کام کی اجازت رکھتے ہوں۔
  • بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جو افراد بطور ڈیپینڈنٹ یا دیگر ویزا کیٹیگریز (مثلاً جنرل وزیٹر ویزا) کے لیے درخواست دے رہے ہیں، اُنہیں ابھی بھی فزیکل ویزا کی ضرورت ہوگی۔

برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ یہ تبدیلیاں طلبہ اور ملازمین کے لیے ویزا کا عمل مزید آسان بنائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فزیکل ویزا سے ای ویزا پر منتقلی سے کسی شخص کے امیگریشن اسٹیٹس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

بیان کے مطابق ’ویزا ہولڈرز اپنا سفری دستاویز (مثلاً پاسپورٹ) اپنے UKVI اکاؤنٹ سے لنک کر سکتے ہیں تاکہ بین الاقوامی سفر آسانی سے ہو سکے۔‘

UKVI اکاؤنٹ 2024 میں متعارف کرایا گیا، یہ اُن تمام ویزا ہولڈرز کے لیے لازمی ہے جو برطانیہ میں چھ ماہ سے زائد قیام کا ارادہ رکھتے ہیں، اور یہ ان کے امیگریشن اسٹیٹس کا آن لائن ریکارڈ ہوتا ہے۔




#برطانیہ
#پاکستان
#ای ویزا