امریکہ میں سینگوں والے ’شیطانی خرگوش‘ کہاں سے آ گئے ہیں؟

11:2426/08/2025, Salı
ویب ڈیسک
سینگوں والے خرگوش امریکی ریاست کولوراڈو میں دیکھے جا رہے ہیں۔
سینگوں والے خرگوش امریکی ریاست کولوراڈو میں دیکھے جا رہے ہیں۔

یہ عجیب و غریب خرگوش کولوراڈو میں دیکھے گئے ہیں جن کے سروں یا منہ پر سینگ کی طرح ابھار ہیں۔ ان کی تصویریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ کوئی انہیں ’شیطانی خرگوش‘ کہہ رہا ہے تو کوئی ’زومبی خرگوش۔‘ لیکن یہ مخلوق ہے کیا؟

کیا آپ نے کبھی سینگوں والا خرگوش دیکھا ہے؟ میرا خیال ہے آپ نے سنا بھی نہیں ہوگا۔ لیکن آج کل امریکی ریاست کولوراڈو میں ایسے خرگوش دکھ رہے ہیں۔

یہ عجیب و غریب خرگوش کولوراڈو کے علاقے فورٹ کولنز میں دیکھے گئے ہیں جن کے سروں یا منہ پر سینگ کی طرح ابھار ہیں۔ ان کی تصویریں سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔ کوئی انہیں ’شیطانی خرگوش‘ کہہ رہا ہے تو کوئی ’زومبی خرگوش۔‘ لیکن یہ مخلوق ہے کیا؟

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ خرگوش ’شوپ پاپیلوماوائرس‘ (Shope papillomavirus) نامی ایک وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ یہ ایک بے ضرر وائرس ہے لیکن اس سے ان خرگوشوں کے چہروں پر گانٹھیں بنتی ہیں جو سینگ کی طرح دکھتی ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ وائرس 100 سال پہلے دریافت ہوا تھا۔ یہ وائرس راکفیلر یونیورسٹی کے ایک سائنٹسٹ ڈاکٹر رچرڈ ای شوپ نے 1930 کی دہائی میں دریافت کیا تھا جس کی وجہ سے اس کا نام بھی انہی ڈاکٹر کے نام پر رکھا گیا۔

شمالی امریکا میں ایک مشہور لوک کہانی ہے جس میں سینگوں والے خرگوش کا ذکر ہے۔ ہوسکتا ہے کہ خرگوشوں میں اسی بیماری نے اس لوک کہانی کو جنم دیا ہو۔
فائل فوٹو

اس بیماری نے سائنس دانوں کو وائرس اور کینسر کے درمیان تعلق کو سمجھنے میں بھی مدد دی ہے جیسے کہ انسانی پیپیلوما وائرس جو سروائیکل کینسر کا باعث بنتا ہے۔

کولوراڈو پارکس اینڈ وائلڈ لائف کی ترجمان کارا وین ہوز کہتی ہیں کہ موسم گرما میں ایسے متاثرہ خرگوشوں کو دیکھنا عام بات ہے۔ کیوں کہ اس موسم میں وہ کیڑے اور جراثیم زیادہ متحرک ہوتے ہیں جو وائرس پھیلانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ وائرس ایک خرگوش سے دوسرے کو تو لگ سکتا ہے لیکن انسانوں یا دیگر جانوروں میں منتقل نہیں ہوتا۔

وین ہوز کے مطابق یہ گلٹیاں عموماً صرف مسوں کی طرح نظر آتی ہیں لیکن اگر لمبی ہو جائیں تو سینگ جیسی لگنے لگتی ہیں۔ جب تک یہ آنکھ یا منہ پر نہ ہوں اور کھانے پینے میں رکاوٹ نہ بنیں تب تک یہ نقصان دہ نہیں ہوتیں۔ زیادہ تر خرگوشوں کا مدافعتی نظام اس وائرس سے خود ہی لڑ لیتا ہے اور اکثر یہ سینگ غائب بھی ہو جاتے ہیں۔

(یہ تحریر ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہے)
##امریکہ
##خرگوش
##وائرس