
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صنعا پر اسرائیلی فضائی حملے میں صدارتی محل کے علاوہ شہر کے پاور سٹیشن کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
یمنی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے یمن کے دارالحکومت صنعا پر اتوار کے روز ہونے والے حملوں میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہوگئے۔
اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صنعا پر اسرائیلی فضائی حملے میں صدارتی محل کے علاوہ شہر کے پاور سٹیشن کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا حمایت یافتہ گروپ ’اسرائیل پر اپنے حملوں کی بھاری قیمت چکا رہا ہے۔‘ حملوں میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 86 زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فضائی حملے ایسے وقت میں ہوئے جب دو روز قبل حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغنے کا دعویٰ کیا تھا۔ یمنی گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے یہ حملے فلسطینیوں کے حق میں کیے تاکہ اسرائیل پر غزہ میں بمباری اور محاصرہ ختم کرنے کے لیے دباوٴ ڈالا جاسکے۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے کہا کہ ’یہ حملے حوثی دہشت گرد حکومت کی جانب سے اسرائیل اور اس کے شہریوں پر بار بار حملوں کے جواب میں کیے گئے، جن میں لانگ رینج میزائل اور بغیر پائلٹ کے فضائی جہاز اسرائیلی علاقے کی جانب داغے گئے۔‘
یمنی میڈیا کے مطابق ایک حوثی فوجی عہدیدار نے بتایا کہ اُن کے فضائی دفاعی نظام نے زیادہ تر اسرائیلی جنگی طیاروں کو حملہ کرنے سے روک دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی کچھ ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد صنعا کے اوپر آگ اور دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے۔
حوثی عہدیدار محمد البخیتی نے ایک بیان میں کہا کہ ’یمن کے خلاف اسرائیلی جارحیت ہمیں غزہ کی حمایت جاری رکھنے سے نہیں روک سکتی، چاہے اس کے لیے کوئی بھی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔‘
حوثی وزارت دفاع کے ایک عہدیدار عابد الثور نے کہا کہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ اس نے اتوار کو فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ’جھوٹ‘ ہے۔ ان کے مطابق اسرائیل نے شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا تاکہ یمنی عوام کو تکلیف پہنچائی جائے۔
عابد الثور نے بتایا کہ اتوار کو نشانہ بنایا گیا صدارتی محل طویل عرصے سے خالی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باغی نے صنعا پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کی ہے۔