امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈز بلانے کی ضرورت کیوں پیش آئی اور یہ ہوتے کون ہیں؟

10:0412/08/2025, Salı
جنرل12/08/2025, Salı
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے اور پولیس کے محکمے کو عارضی طور پر وفاقی کنٹرول میں لینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا ہے اور پولیس کے محکمے کو عارضی طور پر وفاقی کنٹرول میں لینے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی صدر نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ واشنگٹن ڈی سی میں 800 نیشنل گارڈز کو تعینات کر رہے ہیں۔

نیشنل گارڈز امریکہ کی ریزرو فوج کا حصہ ہوتے ہیں جنہیں ہنگامی صورتِ حال میں یا ضرورت پڑنے پر بلایا جاتا ہے۔ 2023 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ کی فوج کے پاس چار لاکھ 19 ہزار نیشنل گارڈز ہیں۔

نیشنل گارڈز کی کئی ذمے داریاں ہوتی ہیں۔ مگر زیادہ تر انہیں ہنگامی حالات میں یا آفات میں تعینات کیا جاتا ہے۔ جیسے جنوری 2025 میں انہیں کیلیفورنیا کے جنگلات کی آگ کے دوران بلایا گیا تھا۔

نیشنل گارڈز کو داخلی سیکیورٹی کے لیے بھی تعینات کیا جاتا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں آخری بار نیشنل گارڈز کی تعیناتی جنوری 2021 میں کی گئی تھی جب انتخابات میں شکست کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کیپٹل ہل کی عمارت پر چڑھائی کر دی تھی۔

تاہم ٹرمپ کے واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈز بلانے کے اقدام کو غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔ کیوں کہ امریکہ کی حالیہ تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ صدر نے شہر کی منتخب انتظامیہ کو نظر انداز کر کے اپنے اختیارات اس حد تک استعمال کیے ہوں۔

یہ دوسرا موقع ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کسی ڈیموکریٹک پارٹی کی حکومت والے شہر میں نیشنل گارڈز تعینات کیے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے لاس اینجلس میں ان اہلکاروں کو تعینات کیا تھا جس پر ان کے خلاف عدالت میں مقدمہ بھی چل رہا ہے کہ کیلیفورنیا کے گورنر کی اجازت کے بغیر نیشنل گارڈز تعینات کر کے ٹرمپ نے خلافِ قانون کام تو نہیں کیا؟

اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ دیگر ڈیموکریٹک لیڈرشپ والے شہروں میں بھی ان اہلکاروں کی تعیناتی کا عندیہ دے چکے ہیں جن میں شکاگو بھی شامل ہے جہاں طویل عرصے سے جرائم کی شرح زیادہ رہی ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہمارے دارالحکومت کو پرتشدد گینگز اور خون کے پیاسے مجرموں نے قبضے میں لے لیا ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ واشنگٹن ڈی سی کو لاقانونیت کی لہر سے بچانے کے لیے ضروری تھا۔ تاہم اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ امریکی دارالحکومت میں 2023 تک پرتشدد جرائم بڑھ رہے تھے لیکن اس کے بعد جرائم کی شرح میں تیزی سے کمی آئی ہے۔

امریکی صدر نے پیر کو واشنگٹن ڈی سی کی پولیس کو بھی وفاقی کنٹرول میں لے لیا ہے۔ قانون کے مطابق امریکی صدر ’ہنگامی صورتِ حال‘ میں 30 دن کے لیے پولیس فورس کو اپنے کنٹرول میں لے سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ شہر میں ’پبلک سیفٹی ایمرجنسی‘ بھی نافذ کر رہے ہیں۔

ٹرمپ نے امریکی دارالحکومت سے بے گھر لوگوں کے ٹھکانوں کو ہٹانے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ بے گھر لوگوں کو کہاں منتقل کیا جائے گا۔

##امریکہ
##واشنگٹن ڈی سی
##نیشنل گارڈز