ساؤتھ کوریا میں فوجی کم کیوں پڑ رہے ہیں؟

12:0611/08/2025, Pazartesi
ویب ڈیسک
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ساؤتھ کوریا کی فوج 20 فی صد سکڑ کر ساڑھے چار لاکھ اہلکاروں پر مشتمل رہ گئی ہے۔ جب کہ اس کے پڑوسی ملک نارتھ کوریا میں اندازاً 12 لاکھ حاضر سروس فوجی موجود ہیں۔

ساؤتھ کوریا کی فوج میں پچھلے چھ برسوں کے دوران 20 فی صد لوگ کم ہو گئے ہیں۔ فوج کی افرادی قوًت میں کمی کی سب سے بڑی وجہ آبادی کا بحران ہے۔

دنیا میں سب سے کم شرحِ پیدائش ساؤتھ کوریا میں ہے۔ یعنی لوگ بچے پیدا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے اس عمر کے مردوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے جو فوج کی لازمی سروس کے لیے درکار ہیں۔

اتوار کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ساؤتھ کوریا کی فوج 20 فی صد سکڑ کر ساڑھے چار لاکھ اہلکاروں پر مشتمل رہ گئی ہے۔ جب کہ اس کے پڑوسی ملک نارتھ کوریا میں اندازاً 12 لاکھ حاضر سروس فوجی موجود ہیں۔

یہ رپورٹ ساؤتھ کوریا کی حکمران جماعت کے ایک رکنِ پارلیمنٹ کے دفتر نے جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ فوجی سروس کے لیے دستیاب مردوں کی تعداد میں تیزی سے کمی نہ صرف عام اہلکاروں کی تعداد پر اثر ڈال رہی ہے بلکہ افسران کی تعداد میں بھی کمی پیدا ہو رہی ہے۔

ساؤتھ کوریا کی وزارتِ دفاع نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ صورتِ حال برقرار رہی تو مستقبل میں فوجی آپریشنز میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

ساؤتھ کوریا کی فوج میں کمی 2000 کی دہائی سے ہی ہو رہی ہے۔ اس وقت ساؤتھ کوریا کے پاس چھ لاکھ 90 ہزار فوجی تھے۔ 2019 میں یہ تعداد گھٹ کر پانچ لاکھ 63 ہزار رہ گئی تھی۔

ساؤتھ کوریا میں مردوں کو 20 سال کی عمر کے بعد فوجی سروس کے لیے امتحان دینا ہوتا ہے جس کے بعد 18 مہینے کی سروس کرنا ہوتی ہے۔ لیکن 2019 سے 2025 کے درمیان ملک میں 20 سال کے مردوں کی تعداد 30 فی صد کم ہو کر صرف دو لاکھ 30 ہزار رہ گئی ہے۔

ساؤتھ کوریا کی فوج کو ہر وقت تیار رہنے کے لیے کم از کم جتنے فوجیوں کی ضرورت ہے، اس میں بھی 50 ہزار افراد کی کمی ہے۔

جب 1953 میں کوریا کی جنگ ہوئی تھی تو تب ساؤتھ کوریا میں صحت مند مردوں کو تین سال کی لازمی فوجی سروس دینا پڑتی تھی۔ لیکن اب یہ مدت صرف ڈیڑھ سال ہے۔

ساؤتھ کوریا کی فوج فوجی خدمات کی مدت میں کمی کی ایک اہم وجہ اپنی دفاعی صلاحیتوں میں بہتری کو قرار دیتی ہے جو امریکہ کے ساتھ فوجی اتحاد اور ملکی دفاعی صنعت کی ترقی کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔

ساؤتھ کوریا کا دفاعی بجٹ تقریباً 44 ارب ڈالر سالانہ ہے جو نارتھ کوریا کی معیشت کے کل حجم سے بھی زیادہ سمجھا جاتا ہے۔

ساؤتھ کوریا ان ملکوں میں شامل ہے جہاں بزرگ آبادی تیزی سے بڑھ رہی ہے اور شرحِ پیدائش انتہائی کم ہے۔ ساؤتھ کوریا کی تاریخ میں سب سے زیادہ آبادی 2020 میں تھی جو پانچ کروڑ 18 لاکھ افراد تھی۔ سرکاری جائزوں کے مطابق 2072 تک یہ آبادی کم ہوتے ہوتے تین کروڑ 62 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

(یہ تفصیلات رائٹرز سے لی گئی ہیں)
##ساؤتھ کوریا
##فوجی
##آبادی