فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے 532 افراد گرفتار، لندن میں 10 سال بعد ایک دن میں ریکارڈ گرفتاریاں

10:2111/08/2025, پیر
ویب ڈیسک
برطانوی پولیس نے 532 افراد کو گرفتار کیا۔
برطانوی پولیس نے 532 افراد کو گرفتار کیا۔

لندن پولیس نے ہفتے کو فلسطین کے حق میں ایک احتجاج پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 532 افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد ’فلسطین ایکشن‘ نامی ایک تنظیم کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے تھے جس پر برطانیہ میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی ہے۔

لندن پولیس نے ہفتے کو فلسطین کے حق میں ایک احتجاج پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 532 افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ افراد ’فلسطین ایکشن‘ نامی ایک تنظیم کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے تھے جس پر برطانیہ میں دہشت گردی ایکٹ کے تحت پابندی ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق زیادہ تر گرفتاریاں ویسٹ منسٹر کے پارلیمنٹ اسکوائر میں کی گئیں جہاں 521 افراد نے ممنوعہ تنظیم کی حمایت میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ایک گرفتاری فلسطین کولیشن کے مارچ کے دوران کی گئی۔

پولیس کے مطابق چھ افراد کو پولیس اہلکاروں پر حملے، دو کو نظم و ضبط کے قوانین کی خلاف ورزی، ایک شخص کو پولیس اہلکار کے راستے میں رکاوٹ ڈالنے اور ایک شخص کو نسل پرستی پر مبنی بدتمیزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

برطانوی حکومت نے جولائی میں ’فلسطین ایکشن‘ پر پابندی عائد کی تھی۔ اس تنظیم کی حمایت یا رکنیت کو دہشت گردی کے قانون کے تحت جرم قرار دیا گیا ہے جس کی سزا 14 سال تک قید ہو سکتی ہے۔ ہفتے کو ہونے والا مظاہرہ اس تنظیم پر پابندی کے بعد برطانیہ میں سب سے بڑا مظاہرہ تھا۔

پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ ہفتے کو جتنی گرفتاریاں ہوئیں، وہ گزشتہ 10 برسوں کے دوران کسی ایک دن میں گرفتاریوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

گرفتار افراد کی اوسط عمر 54 سال ہے۔ گرفتار ہونے والے زیادہ تر افراد 60 سے 69 سال کی عمر کے ہیں۔

لندن پولیس کے مطابق اب انسدادِ دہشت گردی کا محکمۂ ان افراد کے خلاف مقدمات تیار کرنے میں مصروف ہے تاکہ ان پر فرد جرم عائد کی جا سکے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں ہماری انسداد دہشت گردی ٹیم ان افراد کے خلاف کیس تیار کرے گی جو اس آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے تھے۔

یہ مظاہرہ ’ڈیفینڈ آور جیوریز‘ نامی گروپ کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا۔ جیسے ہی دن کے ایک بجے بگ بین کی گھنٹی بجی، سیکڑوں افراد نے ایک ساتھ ایسے پلے کارڈز نکالے جن پر لکھا تھا ’میں نسل کشی کے خلاف ہوں۔ میں فلسطین ایکشن کی حمایت کرتا ہوں۔‘

پولیس نے فوری طور پر لوگوں کی گرفتاریاں شروع کر دیں۔ جو لوگ ہٹنے سے انکار کرتے رہے، پولیس اہلکار انہیں اٹھا کر لے گئے۔ اس دوران مظاہرین کی جانب سے پولیس کے خلاف نعرے بھی لگائے گئے۔

بعض افراد کو ضمانت پر رہا کیا گیا ہے اور مستقبل میں پولیس اسٹیشن میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی شرط رکھی گئی ہے کہ وہ آئندہ ’فلسطین ایکشن‘ سے متعلق مظاہروں میں شرکت نہیں کریں گے۔

تاہم 212 مظاہرین جنہوں نے معلومات دینے سے انکار کیا یا وہ پہلے سے ضمانت پر تھے، انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

##برطانیہ
##فلسطین
##مظاہرہ