اگر حماس نے ہماری شرائط نہ مانیں تو پورے غزہ شہر کو تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

11:0522/08/2025, الجمعة
جنرل22/08/2025, الجمعة
ویب ڈیسک
اگر حماس نے ہماری شرائط نہ مانیں تو پورے غزہ شہر کو تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی
تصویر : روئٹرز / فائل
اگر حماس نے ہماری شرائط نہ مانیں تو پورے غزہ شہر کو تباہ کر دیں گے: اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ اگر حماس نے تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا اور ہتھیار نہ ڈالے تو غزہ شہر کو تباہ کر دیا جائے گا۔

یہ بیان اسرائیلی کابینہ کی جانب سے غزہ شہر پر بڑے حملے کے منصوبے کی منظوری کے بعد سامنے آیا ہے، حالانکہ اس منصوبے پر عالمی سطح پر سخت مخالفت کی جا رہی ہے۔

پیر کے روز حماس نے قطری اور مصری ثالثوں کی تجویز کردہ معاہدہ مان لیا تھا، جس کے مطابق ساٹھ دن کی جنگ بندی کے بدلے غزہ میں موجود یرغمالیوں میں سے نصف کو رہا کیا جانا تھا۔ تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مذاکرات کا آغاز کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ تمام یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کا خاتمہ اسرائیل کے لیے ’قابلِ قبول شرائط‘ پر ہو سکے۔

اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ جنگ کے 22 ماہ بعد اب بھی غزہ میں موجود 50 یرغمالیوں میں سے صرف 20 زندہ ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق مذاکراتی ٹیم کو اس وقت بھیجا جائے گا جب مذاکرات کے لیے مقام کا تعین ہو جائے گا۔

جمعرات کی رات غزہ ڈویژن کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ’میں نے فوری طور پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ میں آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کے غزہ شہر پر قبضے اور حماس کو شکست دینے کے منصوبے کی منظوری دینے آیا ہوں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ دونوں معاملات، حماس کو شکست دینا اور ہمارے یرغمالیوں کی رہائی، ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔‘

وزیر دفاع اسریئل کاتز نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’جلد ہی غزہ میں حماس کے قاتلوں اور مجرموں پر جہنم کے دروازے کھل جائیں گے، جب تک کہ وہ جنگ ختم کرنے کے اسرائیلی شرائط نہ مان لیں، جن میں بنیادی طور پر تمام یرغمالیوں کی رہائی اور ہتھیار ڈالنا شامل ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حماس نے یہ شرائط نہ مانیں تو ’غزہ شہر، رفح اور بیت حانون کی طرح کھنڈر بن جائے گا۔‘

یہ دونوں شہر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ غزہ شہر کی پوری آبادی (تقریباً 10 لاکھ لوگ) کو شہر سے نکالنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ فوجی آپریشن شروع کیا جا سکے۔

غزہ کی وزارتِ صحت نے اس اقدام کو مسترد کیا ہے، جبکہ اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ شہر پر بڑھتے ہوئے حملے اور مسلسل بمباری سے شہری ہلاکتیں اور تباہی خطرناک حد تک بڑھ رہی ہیں۔ اقوامِ متحدہ اور امدادی ادارے یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ وہ ان شہریوں کے ساتھ رہیں گے جو نقل مکانی نہیں کر سکتے یا کرنا نہیں چاہتے۔

اندیشہ ہے کہ اس نئے فوجی آپریشن سے غزہ کا انسانی بحران اور بھی سنگین ہو جائے گا، کیونکہ اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط کی بدترین صورتحال پہلے ہی سامنے آ رہی ہے۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول حاصل کرے گا، کیونکہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر ہونے والی بات چیت ناکام ہو گئی ہے۔

یاد رہے یہ سب کچھ اُس وقت ہو رہا ہے جب 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں تقریباً 1,200 افراد اسرائیل میں مارے گئے اور 251 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 62 ہزار سے زائد افراد اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو چکے ہیں۔


#مشرق وسطیٰ
#اسرائیل حماس جنگ
#غزہ